• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانیٹری پالیسی کمیٹی شرح سود، دو ڈھائی فیصد کم کریگی، طارق باجوہ

اسلام آباد (رپورٹ حنیف خالد) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس گورنر بینک دولت پاکستان جمیل احمد نے آئندہ پیر 27جنوری کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان طارق باجوہ نے کہا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی شرح سود، دو اڑھائی فیصد کم کریگی شرح سود 13سے کم ہو کر ساڑھے دس گیارہ فیصد ہو جائے گی جنگ سے گفتگو میں طارق باجوہ نے کہا کہ ان کا تخمینہ ہے کہ 28جنوری 2025کو پاکستان میں بینک ریٹ (پالیسی ریٹ۔ انٹرسٹ ریٹ) دو اڑھائی فیصد کمی کے ساتھ 13 سے کم ہو کر ساڑھے دس گیارہ فیصد ہونے کا امکان ہے جو کہ 26 جون 2023ء کو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 22 فیصد تک آئی ایم ایف کے مطالبے پر کیا گیا۔ دریں اثناء جنگ کو معلوم ہوا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سال 2023/24کے دوران افراط زر کرنسی کی قدرو قیمت میں کمی اور معاشی چیلنجز کے پیش نظر اپنی مانیٹری پالیسی میں 2023 اور 24میں اہم تبدیلیاں کیں۔ 2023میں 23جنوری کو پالیسی ریٹ میں 100 بیسز پوائنٹ کا اضافہ کر کے اسے 17فیصد کر دیا گیا۔ اسی سال دو مارچ مزید تین سو بیسز پوائنٹ کا اضافہ ہوا اور پاکستان میں پالیسی ریٹ 20فیصد تک پہنچ گیا۔ 4 اپریل 2023ء اور 12جون کو پالیسی ریٹ جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 20فیصد پر برقرار رکھا جبکہ 31 جولائی 2023 کو 100 بیسز پوائنٹ کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 20 سے بڑھا کر 21فیصد کر دیا گیا۔
اہم خبریں سے مزید