واشنگٹن (اے ایف پی ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں ہائی ٹیک ارب پتی مرکز نگاہ بنے رہے ان میں ایلون مسک، مارک زوکر برگ اور جیف بیزوس شامل ہیں ۔ جن کا سو شل میڈیا پلیٹ فارمز پر کنٹرول ہے ۔ پیر کو یہاں ٹر مپ کی تقریب حلف برداری میں مذکورہ شخصیات کو اہم پوزیشن دی گئی یہ ان کا وہائٹ ہاؤس طاقت اور اثر ورسوخ کار بے نظیر مظاہرہ تھا ۔ یہ ٹیکنیکل ارب پتی شخصیات جن کی کمپنیاں دنیا کے قیمتی تر ین شمار ہوتی ہیں ۔ انہوں نے ٹرمپ کے حق میں10ہفتے صدارتی انتخابی مہم چلائی تقریب کے شرکاء میں اپیل کے سی ای او ٹم کک، گو گل کے سی ای او سندر پیچل مرچ انجن کے ہائی سر گئی سمرن ، ٹک ٹاک کے سی ای او شاؤچین اسٹیج کی عقبی رومیں ٹک ٹاک کا مستقبل کو کہ غیر یقینی ہے لیکن ٹرمپ نے اس چینی ایپ کو پا بندی سے مستثنیٰ رکھنے کا وعدہ کیا ٹرمپ ایک انتظامی حکم کے باعث بائیڈن دو رکی لا گو پابندی کو90روز کے لیے موخر کر سکتے ہیں ۔ ٹک ٹاک کی مالک چینی کمپنی مائٹ ڈانس امریکی قانون سے مزاحم اور ٹک ٹاک کو فروخت کرنا نہیں چاہتی ۔ نہایت محدود نشستوں کے باوجود تقریب حلف برداری خراب موسمی کے باعث اندرون خانہ رکھی گئی میٹا کے سی ای او زوکربرگ نے اپنی اہلیہ پر یسیلا چان اور امیزون کے سی ای او بیلروس نے اپنی منگیتر لارن سانچیزکے ساتھ تقریب میں شرکت کی تقریب میں کابینہ ارکان کے مقابلے میں ان کی حیثیت اور اہمیت نمایاں رہی ۔ حالانکہ زوکر برگ جنہیں ٹرمپ نے چند ماہ قبل ہی عمر قید کی دھمکی دی تھی ۔ زوکر برگ حال ہی میں اس وقت سر خیوں میں آئے جب انہوں نے خود کو ٹرمپ کے عالمی نکتہ نظرسے ہم آہنگ کرایا ۔ مسک نے ٹرمپ کےلیے سب سے زیادہ مضبوط سپورٹ کا مظاہرہ کیا اور ان کی صدارتی مہم کے لیے277ملین ڈالرز دیئے ۔ بیزوس بھی زوکربرگ کی طرح ٹرمپ کی مار آلا گو فلو ریڈا میں جائیداد پر گئے انہیں بھی ریگو لیٹری سیکورٹی میں کمی اور حکومتی معاہدے ملے ۔ بیزوس نے واشنگٹن پوسٹ کے مالک کی حیثیت سے2024ء میں کملا ہیرس کی نامزدگی کی مخالفت کرکے تنازع کھڑا کیا ۔ ایلون مسک کو حکومتی اہلیت پر مشورہ دینے والے محکمے کا سر براہ مقرر کیا گیا ہے ۔ مسک نے بھی دو ماہ مار آلا گو میں گزارے جبکہ مسک کا اسپیس ایکس پہلے حکومت کا بڑاٹھیکدار ہے امیزون اور گوگل بھی امریکی حکومت کا سب سے بڑا کلائنٹ سمجھتے ہیں۔