اسلام آباد(رپورٹ حنیف خالد)امریکہ کے 47ویں صدر ڈونلڈٹرمپ نے حلف برداری کے موقع پر دنیا بھر سے اپنے خطاب میں دیگر اہم موضوعات کے علاوہ براعظم جنوبی امریکہ کے ملک پانامہ سٹیٹ میں واقع پانامہ نہر کا کنٹرول سنبھالنے کا اعلان کر دیا ۔ اس سے قبل اپنے انتخاب کے بعد صدر ڈونلڈٹرمپ نے حلف برداری سے ہفتوں قبل اپنا یہ فیصلہ امریکی عوام تک بتایا کہ وہ حلف اٹھانے کےبعد پانامہ نہر کو امریکہ کے کنٹرول میں کرینگے۔نہر پانامہ دنیا کے دو سب سے بڑے سمندروں بحرالکاہل اور بحر اوقیانوس کو ملا رہی ہے اس کا سب سے زیادہ استعمال کرنے والے ملکوں میں امریکہ کے بعد پہلے نمبر پر چین اور دوسرے نمبر پر جاپان ہیں جو جنوبی امریکہ کی ریاست پانامہ کو مجموعی طور پر امریکہ سمیت پانچ ارب ڈالر سالانہ ادا کر رہے ہیں۔ اس طرح بحیرہ روم کو بحراحمر سے ملانے والے دو سمندروں کے علاوہ بحرہند تک بحری جہازوں کو شارٹ روٹ مہیا کر رہی ہےجو مصر کے کنٹرول میں ہے۔