پیرس (اے ایف پی) سماجی رابطے کی بڑی کمپنی میٹا نے بعض صارفین کی ان شکایات کی تردید کی ہے کہ انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے اکاؤنٹس کو فالو کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔میٹا کے ترجمان اینڈی اسٹون نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ، خاتون اول میلانیا ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کے اکاؤنٹس وائٹ ہاؤس کے زیرانتظام ہیں، لہذا نئی انتظامیہ کے ساتھ ہی ان صفحات پر مواد تبدیل ہو جاتا ہے۔اینڈی اسٹون نے مزید کہا کہ حکومت میں تبدیلی کے بعد لوگوں کو کسی بھی سرکاری فیس بک یا انسٹاگرام اکاؤنٹس کو خود بخود فالو کرنے پر مجبور نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 2021میں صدارتی منتقلی کے دوران بھی یہی عمل ہوا تھا۔انہوں نے کچھ صارفین کی شکایات کے جواب میں مزید کہا کہ فالو کرنے اور ان کی پیروی ختم کرنے کی درخواستوں کو منظور کرنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے کیونکہ یہ اکاؤنٹس اب دوسرے ہاتھوں میں ہیں۔