کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان وائٹ بال کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے اسپن وکٹوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلے پہلے لے لئے جاتے تو پاکستان ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں جا سکتا تھا، ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کھیلنے کیلئے گھر میں جیتنا بہت ضروری ہے، دوسری ٹیموں کیلئے پاکستان میں جیتنا مشکل بنا دیں گے، حالیہ سیریزوں میں بنائی گئی پچز اب پاکستان کے ہر سینٹر میں بنائیں گے۔ ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری سمجھ میں نہیں آیا کہ اسپنرز وکٹ لیں تو ہم پیچھے اور فاسٹ بولرز وکٹ لیں تو ہم آگے جائیں گے۔ ویسٹ انڈیز کے بیٹرز اسپن بولنگ کے خلاف کمزور ہیں لیکن لوگ اسپن وکٹوں پر بات کر رہے ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ کہاں جارہی ہے۔ ہر ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈ پر فائدہ اٹھاتی ہے لیکن مجھے حیرت ہے لوگ ابھی بھی تنقید کر رہے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے بیٹنگ اسپن پچ پرمضبوط نہیں، ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ہوم میں ٹیسٹ جیتنے کا فائدہ ہوتا ہے، ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچز جیتنے ہوتے ہیں۔ جنوبی افریقا، آسٹریلیا اور انگلینڈ میں ان کے حساب سے پچز ہوتی ہیں جس کا وہ فائدہ اٹھاتے ہیں۔ دوسرے ممالک اپنے فائدے کیلئے اپنے مطلب کی وکٹیں بناتے ہیں، ٹیسٹ میچ جیتنے کے لئے جو ٹیم بیسٹ لیول ہوگی وہ جیتے گی، ریورس سونگ ہماری تھوڑی پیچھے آئی ہے اس صلاحیت کو بڑھانا پڑے گا، جو اس پچ پر وکٹ لے سکتا ہے تو اس کو ہی کھلائیں گے، ہم اسپن پچزبنارہے ہیں تو اس میں مسئلہ کیا ہے۔ مجھے بتایا جائے کہ کیا ہم نے کیا غلط کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایک ون ڈے کرکٹ اور ایک ٹیسٹ کرکٹ ہے، اتنی زیادہ کرکٹ ہورہی ہے کہ پھر ٹیسٹ میں 30 اوورز کرواتے ہیں، پھر 4 ماہ تک ٹیسٹ نہیں کھیل سکتے، کیپ ٹاؤن میں محمد عباس کی وجہ سے شاہین آفریدی نہیں کھیل سکے، اب بولرز کیلئے 4 روزہ کرکٹ بھی کھیلنی پڑے گی، پھر جاکر ہی ٹیسٹ میچ کھیل سکیں گے۔