اسلام آباد (سید محمد عسکری) وفاقی سکریٹری تعلیم و تربیت محی الدین وانی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے پرائمری کے طلبہ کا بوجھ کم کرنے کے لیے آئندہ تعلیمی سال سے انھیں بے بستہ (bag less) کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت وہ بستہ اسکول میں ہی رکھیں صرف ایک کتاب اور کاپی انھیں گھر کے کام کیلئے لے جانے کی اجازت ہوگی وہ جمعہ کو صدر پاکستان کے مشیر ڈاکٹر عاصم حسین کے گورنمنٹ گرلز اسکول ایف 8اسلام آباد کے دورے کے موقع پر بریفنگ دے رہے تھے۔ اس موقع پر آئی بی سی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر غلام علی ملاح اور اسکول کی پرنسپل صبا فیصل بھی موجود تھیں۔ محی الدین وانی نے کہا کہ مستقل میں ان بچوں کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے کا بھی ارادہ تاکہ درسی کتب بھی کمپیوٹر سے پڑھ لیا کریں۔ انہوں نے کہا کہ240پرائمری اسکولوں کے65ہزار بچوں کو مفت کھانا(ظہرانہ) فراہم کیا جارہا ہے فی بچہ 45روپے اخراجات آتے ہیں جن میں سے 15روپے این جی او فراہم کرتی ہے اور وہی اس کے پکانے کی زمہ دار ہے انھوں نے کہا کہ حکومتی اس اقدام سے 25 فیصد انرولمٹ بڑھی اور اسکول چھوڑنے والے بچوں کی تعداد ختم ہوگئی انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دو لاکھ 10 ہزار صبح میں اور 50 ہزار بچے شام کے اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔ ہم نے 45 خراب بسوں کی مرمت کی اور انھیں گلابی رنگ سے آراستہ کیا یہ بسیں طلبہ کو لانے اور لے جانے کا کام کرتی ہیں جس کی وجہ سے انرولمنٹ میں مزید اضافہ ہو۔ محی الدین وانی نے بتایا کہ ان اقدامات کی وجہ سے 5 ہزار بچے نجی اسکولوں کو چھوڑ کر سرکاری اسکولوں میں داخل ہوئے۔ اس موقع پر ڈاکٹر عاصم حسین نے اسکول کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ یہ سرکاری اسکول کسی بھی طور پر اچھے پرائیویٹ اسکول سے کم نہیں انھوں نے سکریٹری تعلیم سے کہا کہ وہ سندھ کے سرکاری اسکولوں کی بھی مدد کریں۔