کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما ملک عمران کاکڑ نے کہا ہے کہ محکمہ صحت کے افسر حکمت اللہ کاکڑ کو اغوا کے 11 دن گزرنے کے باوجود انہیں منظر عام پر نہ لانا باعث تشویش ہے ، انکی بازیابی اور حقائق منظر عام پر لانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گےخدشہ ہے کہ ان پر میگاکرپشن اسکینڈل کا ملبہ ڈال کر محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام اپنے آپ کو بری الزمہ قرار دینے کی کوشش کریں گے ۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر قبائلی رہنماء ملک رشید کاکڑ ، ملک محمد زمان ، ملک امین اللہ کاسی ، ملک نجیب اللہ کاسی سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ عمران کاکڑ نے کہا کہ حکمت اللہ کو 11 روز قبل گاڑی اور موٹر سائیکلوں پر سوار افراد نے اغوا کیا۔ بجلی روڈ تھانہ کو ایف آئی آر کے اندراج کیلئے درخواست کی گئی جو تا حال درج نہیں ہوئی ،متعلقہ پولیس افسر کا موقف ہے کہ جب تک محکمہ صحت کے حکام کی جانب سے انہیں نہیں کہا جاتا تب تک ایف آئی آر درج نہیں کرسکتے ۔ حکمت اللہ کے اہلخانہ اور قبائلی عمائدین نے وزیر صحت اور سیکرٹری صحت سے جب رابطہ کیا تو انہوں نے مبینہ طور پربتایا کہ حکمت اللہ خیریت سے ہیں اور ان سے میگا انکوائری چل رہی ہے 2 روز میں منظرعام پر آجائیں گے جب دو روز گزرنے کے بعد وہ منظر عام پر نہ آئے تو ایک رکن صوبائی اسمبلی کی رہائش گاہ پر صوبائی وزیر صحت ، سیکرٹری صحت سے حکمت اللہ کے اہل خانہ اور قبائلی عمائدین نے ملاقات کی جس میں صوبائی وزیر صحت اور سیکرٹری نے کہا کہ حکمت اللہ کے کپڑے اور ادویات دی جائیں جو ان تک پہنچادیں گے۔