• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا، 230 ملازمین کی غیر قانونی بھرتیاں، نیا پنڈورا بکس کھل گیا

پشاور( ارشد عزیز ملک) خیبرپختونخوا کے انسانی حقوق کے محکمے میں 230 ملازمین کی غیر قانونی بھرتیوں کے کیس میں ایک نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے۔ سیکرٹری ڈاکٹر اسد نے سابق پی ٹی آئی وزیر اور اس وقت کے سیکرٹری کو غیر قانونی بھرتیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ بی پی ایس 20 کے افسر اور سابق ڈائریکٹر جنرل انسانی حقوق محکمہ، اسد علی نے شوکاز نوٹس کے خلاف باضابطہ اپیل دائر کر دی ہے۔ ان کے مطابق اس وقت کے پی ٹی آئی وزیر قانون اور سیکرٹری قانون کے دفتر سے موصول ہونے والے احکامات اور ہدایات کے مطابق میرے 23فروری 2021کے احکامات کو مسترد کر دیا گیاتھا۔سابق صوبائی وزیر اکبر ایوب خان نے جنگ کوبتایا کہ صوبائی حکومت نے دو ماہ کے عارضی چارج دیا تھااور ان بھرتیوں میں میراکوئی کردار نہیں تھا ۔انھوںنے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہاکہ بھرتیوں میں میرا کوئی کردار ہوتا تو دوسال سے جاری انکوائری کے دوران کمیٹی مجھے طلب کرتی ۔وزیر اعلیٰ کو ارسال کردہ اپنی تفصیلی اپیل میں اسد علی نے جامع دفاع پیش کیا، جس میں کئی اہم نکات کو اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے بیان کیا کہ شفافیت اور اصولوں کے مطابق، انہوں نے 23 فروری 2021 کو بھرتی کے پورے عمل کو منسوخ کر دیا تھا کیونکہ اس میں بے قاعدگیاں پائی گئی تھیں۔
اہم خبریں سے مزید