کراچی (اسٹاف رپورٹر) جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے گلشن اقبال سے اغواء ہونے والی لڑکی سے متعلق کیس میں لڑکی زہرہ بتول کو والدین کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی ۔ الدین کی جانب سے سیکورٹی گارڈ اظہر پر بیٹی کے اغواء کا شبہ ظاہر کیا تھا،عدالت نے لڑکی کے والدین کو 5لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ہدایت دی ہے کہ پناہ شیلٹر ہوم انتظامیہ تصدیق کے بعد بچی کو والدین کے ساتھ جانے دیں۔ جمعہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں گلشن اقبال سے اغواء ہونے والی لڑکی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ شیلٹر ہوم جانے کے بعد بچی نے والدین کے ساتھ جانے کی درخواست عدالت میں دائر کی تھی۔ دوران سماعت تفتیشی افسر کی جانب سے بچی کی عمر کے تعین سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایاگیاکہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کی عمر16 سال سے کم ہے۔ عدالت نے لڑکی کی درخواست پر زہرہ بتول کو والدین کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی ۔ عدالت نے لڑکی کے والدین کو 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ہدایت دی ہے کہ پناہ شیلٹر ہوم انتظامیہ تصدیق کے بعد بچی کو والدین کے ساتھ جانے دیں۔ پولیس کے مطابق کیس میں ملزم اظہر گرفتار ہے،والدین کی جانب سے سیکورٹی گارڈ اظہر پر بیٹی کے اغواء کا شبہ ظاہر کیا تھا، پولیس نے چند روز قبل بچی کو نوشہرو فیروز سے بازیاب کرایا تھا، پہلے بچی نے والدین کے ساتھ جانے سے انکار کردیا تھا۔