• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کے ٹیرف معیشت اور قیمتوں کے حوالے سے 1.4 ٹریلین ڈالر کا جوا

کراچی (نیوز ڈیسک) ٹرمپ کے ٹیرف معیشت اور قیمتوں کے حوالے سے 1.4ٹریلین ڈالر کا جوا ہیں۔ امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے تین سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں پر وسیع پیمانے پر ٹیرف عائد کرنے کے قریب ہیں، جو ان کے پسندیدہ اقتصادی ہتھیار کا پہلے دور حکومت کے دوران کیے گئے اقدامات سے کہیں زیادہ جارحانہ استعمال ہے۔ میکسیکو، کینیڈا اور چین پر عائد ہونے والے متوقع درآمدی ٹیکسز ٹرمپ کے ٹیرف کے غیر روایتی استعمال کا بڑا امتحان ہوں گے، جسے انہوں نے ’’اب تک کی سب سے بہترین اختراع‘‘ قرار دیا ہے۔ یہ ایک بڑا جوا ہے، جسے شاید ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں چار سال سے زائد کے دوران نافذ کردہ کسی بھی اقتصادی پالیسی سے بڑا قرار دیا جا سکتا ہے۔ اور اس حکمت عملی میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ اس چیز کو بدل دے جس کی سب سے زیادہ فکر ووٹرز کو ہوتی ہے یعنی معیشت اور رہن سہن کے اخراجات۔ لیکن ٹرمپ کے ٹیرف ایک بڑا خطرہ ہیں۔ یہ الٹا پڑ سکتے ہیں، پہلے سے ہی بلند صارف قیمتوں کو مزید بڑھا سکتے ہیں، غیر مستحکم اسٹاک مارکیٹ کو ہلا سکتے ہیں، یا مکمل تجارتی جنگ میں ملازمتوں کو ختم کر سکتے ہیں۔ پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس کی سینئر فیلو میری لولی نے سی این این کو بتایا کہ یہ ابھی تک کا سب سے بڑا خود کا کیا گیا نقصان ہو سکتا ہے۔ یہ ایک بڑا جوا ہے۔ یہ معیشت کو سست کرنے اور افراط زر بڑھانے کی ترکیب ہے۔
اہم خبریں سے مزید