• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی ویزوں کیلئے جعلسازی، لاہور کے 3 وکلاء اور ڈینٹسٹ سمیت 12 رکنی گروپ کو کس نے پھنسایا

کراچی( افضل ندیم ڈوگر) امریکی ویزوں کے حصول کیلئے کراچی قونصلیٹ میں تمام جعلیکراچی میں اچھے روابط ہیں اور وہ انہیں باآسانی بی ون بی ٹو امریکی ویزے دلا سکتا ہے۔ ملزمان کے بیانات کے مطابق اس کام کیلئے ایجنٹ سمیر طارق نے ان سے فی کس 15سے 17لاکھ روپے کا مطالبہ کیا اور فی کس 2سے 17لاکھ روپے کیش اور بینک اکاونٹس میں وصول کئے۔ پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات کی کاپیاں بھی حاصل کیں اور ان تمام کے امریکی ویزا کے اجراء کی درخواستیں بھی جمع کرائیں۔ ملزمان کے موبائل فونز سے دستیاب ریکارڈ سے پتہ چلا کہ ایجنٹ سمیر طارق نے کی جانب سے واٹس ایپ پیغام ان کے امریکی قونصلیٹ کراچی میں 16جنوری انٹرویو کا بتایا گیا اور ایجنٹ کی جانب سے انٹرویو کا کنفرم فارم اور یونیورسٹی آف لاہور کی طرف سے جاری خط، ہارورڈ یونیورسٹی کی طرف سے جاری دعوت نامہ فراہم کیا گیا۔ ملزمان کے مطابق وہ یو ایس قونصلیٹ کراچی میں ویزا آفیسر کے سامنے پیش ہوئے۔ انہوں نے اصل پاسپورٹ اور متعلقہ تمام دستاویزات کی کاپیاں پیش کیں۔ انہیں بتایا گیا کہ آفیسر نے بتایا کہ ویزہ کے اجراء کے بارے میں انہیں ای میل کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا۔ ملزمان کے مطابق اس کے بعد انہیں امریکی قونصلیٹ کراچی سے27جنوری کو ٹیلی فون کالز موصول ہوئیں، جس نے انہیں 31جنوری کو یونیورسٹی آف لاہور کے اسٹوڈنٹ شناختی کارڈ ، لیٹرز کے ساتھ ساتھ ہارورڈ یونیورسٹی آف امریکہ کے دعوت نامہ کے ساتھ دوبارہ پیش ہونے کا مشورہ دیا گیا۔ ملزمان کے مطابق انہوں نے ایجنٹ سمیر طارق سے رابطہ کیا، جس نے انہیں 29جنوری کو مذکورہ دستاویزات فراہم کردیں جو انہوں نے ای میل کے ذریعے امریکی قونصلیٹ کراچی کو بھیج دیں۔ 31 جنوری کو وہ انفرادی طور پر امریکی قونصلیٹ پہنچے اور انٹرویو کیلئے پیش ہوئے۔ تاہم ویزہ سیکشن نے من گھڑت ، جعلی اور بے بنیاد دستاویزات کی وجہ سے ویزہ دینے سے انکار کردیا۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق انکوائری کے دوران جعلسازی ثابت ہوئی جس پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 419/420/468/471 /109کے تحت12 ملزمان کے علاوہ ایجنٹ سمیر طارق مقدمہ نمبر 25/66 درج کرلیا گیا۔ ملزمان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
اہم خبریں سے مزید