• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی، محکمہ جامعات و بورڈز پر وقفہ سوالات میں حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ، سوالات کو ٹال دیا گیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیر کو محکمہ جامعات و تعلیمی بورڈز سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران حکمران جماعت کا غیر سنجیدہ رویہ، سوالات کو ٹال دیا گیا ۔ وقفہ سوالات میںایم کیو ایم کے رکن صابر قائم خانی نے دریافت کیا کہ سندھ کی30سرکاری جامعات میں سے کتنی پاکستان کی دس بہترین جامعات میں شامل ہیں؟ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ آپ کا سوال غیر متعلق ہے نیا سوال جمع کرائیں۔اس موقع پر سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اسپیکر کی رولنگ حتمی ہوتی ہے۔ جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے پوچھا کہ سندھ کی مختلف جامعات میں فیسوں کا فرق کیوں ہے ؟ جس پر پارلیمانی سکریٹری ماروی راشدی نے کہا کہ یہ نیا سوال ہے دوبارہ سوال جمع کرائیں تو جواب دے دیا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہماری جامعات میں دیگر صوبوں کے طلبہ بھی پڑھتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ فلسطین کے طلبہ مفت ،افریقی ممالک کے طلبہ بھی ہماری جامعات میں پڑھتے ہیں ۔ ماروی راشدی نے کہا کہ جامعات کے وائس چانسلرز کے انتخاب کے لئے مقابلے کی فضا بنائی گئی ہے۔ایم کیو ایم کے محمد دانیال نے شکایت کی کہ ہمارے ہر سوال کو غیر متعلق کہاجارہاہے۔پارلیمانی سیکریٹری آسان سے سوال کے جواب میں بتادیں کہ محکمہ یونیورسٹیز کا وزیر کون ہے۔محمد دانیال کے سوال پر ایوان میں قہقہے بلند ہوگئے۔اجلاس کے دوران ارکان کے کئی توجہ دلاؤ نوٹس بھی زیر بحث آئے ۔رکن اسمبلی ریحان اکرم نے نیو کراچی میں سیوریج مسائل پر توجہ دلاو نوٹس پیش کیا۔ وزیر بلدیات سعید غنے نے کہا کہ نیو کراچی میں سیوریج لائنوں کی بہتری کے لئے کام ہورہا ہے ۔اس سال ممکن ہوا تو اسکیم کے لئے فنڈز مختص کریں گے۔سجاد سومرو نے لیاری میں سیوریج مسائل پر توجہ دلاو نوٹس پیش کیا۔ جس کے جواب میں وزیر بلدیات نے کہا کہ ہم کوئی کمپیوٹر نہیں کہ کلک کریں چیزیں آجائیں ،لیاری قدیم علاقہ ہے سیوریج نظام پمپنگ سے چلتا ہے ۔لیاری میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پمپنگ متاثر ہوتی ہے۔

ملک بھر سے سے مزید