• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر اسٹاپ لسٹ میں ہونے کے باوجود اسلام آباد امیگریشن سے کلیئر

کراچی (اسد ابن حسن) 2023کے کشتی حادثہ جس میں 800کے قریب پاکستانی جاں بحق ہوئے، اس کا ایک اہم ملزم جو حادثے کے وقت لیبیا میں موجود تھا۔ وہ پاکستان سے آنے والے نوجوانوں کو یورپ کے سفر کے لیے کشتیوں میں سوار کروا کر بھجواتا تھا۔ جبکہ اس کے دیگر ساتھی گجرات اور گجرانوالہ سے لوگوں کو لیبیا بھجواتے تھے وہ نہ صرف اسٹاپ لسٹ اور پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ہونے کے باوجود اسلام أباد ایئرپورٹ پر أیا اور اس کو نہ صرف کلیئر کر دیا گیا بلکہ ایئرپورٹ سے باہر بھی جانے دیا۔ اور پھر وہ گجرات پہنچا اور وہاں سے اس کو ضمانت مل گئی۔ ملزم کی ضمانت اور رہائی کے بعد ایف آئی اے اعلی حکام کو تشویش ہوئی اور انہوں نے 2023 کے ایک اور مقدمہ نمبر 190/23 میں دوسرے گرفتار ملزم جس نے بتایا تھا کہ وہ احمد منور کے ساتھ کام کرتا تھا جس کے بعد ایف أئی اے کی ٹیم نے تحقیقات کر کے شواہد کی بنیادوں پر اس کو اس مقدمے میں بھی نامزد کر کے گرفتار کر لیا مگر ریمانڈ والے دن ایف أئی اے کے دلائل کے باوجود ملزم کے خلاف کیس اس لیے خارج کر دیا گیا کہ اس کو ایک برس بعد نامزد کیا گیا ہے۔
ملک بھر سے سے مزید