کراچی (اسد ابن حسن) ایک برس قبل ایف آئی اے سائبر کرائم کراچی میں تعینات انسپیکٹر عامر اسماعیل میمن نے اپنا تبادلہ رکوانے پر پہلے ادارے کے اعلی حکام کے خلاف دو آئینی درخواستیں دائر کیں۔ اور اب تیسری مرتبہ ایک اور کرمنل درخواست مقامی عدالت میں دائر کی ہے جس میں اس مرتبہ سابق ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سائبر کرائم ہیڈ کوارٹر وسیم الدین سید، مقامی عدالت کے ایک جج اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو پارٹی بنایا ہے اور عدالت نے ان تمام افراد کو طلب کر لیا ہے۔ ماضی میں مذکورہ افسر پر مبینہ غیر ذمہ دارانہ رویے اور کام میں دلچسپی نہ لینے پر اس وقت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فاروق نے کوئٹہ تبادلہ کر دیا جس پر اس نے ڈاکٹر فاروق کے خلاف أئینی درخواست دائر کر دی۔ ڈاکٹر فاروق کے تبادلے کے بعد اس کے خلاف تبادلے کی کاروائی جاری رہی اور اس کے ذمے تمام تحقیقات دوسرے افسروں کو تقویض کر دی گئیں مگر اس انہوں نے کوئی بھی فائل نہیں دی اور ایڈیشنل ڈائریکٹر عامر نواز پر مبینہ سنگین الزام اور حساس تصاویر کی بنیاد پر ائینی درخواست دائر کر دی۔ کیونکہ ان کا تبادلہ ابھی تک نہیں رکا اور مقامی عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ دیا اس لیے اب یہ تیسری درخواست دائر کی ہے۔ اس حوالے سے مذکورہ افسر کا موقف جاننے کے لیے ان سے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی مگر نہ انہوں نے فون ریسیو کیا اور نہ ہی کال بیک کی۔