اسلام آباد ( ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار )جڑواں شہروں کے صحافیوں نے پیکا ایکٹ کیخلاف ملک گیر بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے، عوام کو قانون کیخلاف شعور دینے کیلئے سینئر اینکرز کےروڈ شوزکروانے کا فیصلہ کیا ہےجس کا اعلان صدر پی ایف یو جے افضل بٹ فیڈرل ایگزیکٹو کمیٹی کی منظوری کے بعد دینگے،پی ایف یو جے کی کال پر راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب میں منگل کواہم مشاورتی اجلاس میں افضل بٹ نے کہا ہم سوشل میڈیا پر مادر پدر آزادی کیخلاف ہیں تاہم حکومت بدنیتی کی پالیسی پر چل رہی ہے اور جھوٹ بول رہی ہے ہم نے کبھی بات چیت سے انکار نہیں کیا حکومت سمجھتی ہے کہ چھبیسویں آئینی ترمیم کی طرح اس کالے قانون کو بھی تسلیم کر لیا جائیگا تو یہ انکی بھول ہےکالے قانون کیخلاف ہر سطح پر ایسی جدوجہد کرینگے کہ حکومت کو تادیر یاد رہے گا،صدر آر آئی یو جے طارق ورک نے کہا ہم آزادی اظہار رائے کیخلاف ہر اقدام کی مذمت کرتے ہیں ، پیکا کالا قانون ہےہم اسکی منسوخی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، جنرل سیکرٹری آصف بشیر چوہدری نے کہا قانون کو عدالت میں چیلنج کر رہے ہیں اور اس کیخلاف بھرپور احتجاجی تحریک بھی چلائینگے، صدر پریس کلب اظہر جتوئی نےکہا ہم کسی طوراس قانون کو تسلیم نہیں کرینگے آزادی اظہار کیلئے ہرسطح تک جائینگے، سیکرٹری پریس کلب نیئر علی نے کہا یہ کالا قانون ہے جسے ہم نے اول روز سے مسترد کیا ہے،سینئر صحافی محسن رضا نے کہا پی ایف یو جے کی سطح پر موثر کمیٹی بنائی جائیگی اور تجاویز کیساتھ حکومت سے مذاکرات کرینگے، سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ بھی کیا جائے،شکیل ترابی نے کہا ہم قانون سازی کیخلاف نہیں لیکن اس قانون کے ذریعے ایک ہی لاٹھی سے سب کو ہانکا جارہا ہے، افتخار شیرازی نے کہا فیک نیوز کیا ہے پہلے اسکی تعریف ہونی چاہئے ہمیں بل کے حوالے سے تحریری یقین دہانی جب تک نہیں کروائی جاتی سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ ہونا چاہئے ایک دن پورے پاکستان میں بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا جائیگا سیمینار مذاکرے ہونے چاہیئں، عاصمہ شیرازی نے کہا میرے اوپر تمام فیک نیوز کی تھیوری اپنائی گئی ہے میں نے بہت جدوجہد کی، مخالفین میرے خلاف آخری حد تک گئے، ابصا کومل نے کہا فیک نیوز کوئی لفظ نہیں بل سے پورے سوشل میڈیا پر پابندی لگائی گئی ہے سوشل میڈیا پر خرافات کی آڑ میں سچ روکنے کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔