آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: اسکول پڑھنے والے بچے زکوٰۃ کے مستحق ہیں یا نہیں؟ اگر وہ استطاعت نہیں رکھتا ہو؟
جواب: واضح رہے کہ اسکول کے بچے بالغ ہوں اور ان کی مالیت میں کسی قسم کا نصاب نہ ہو اور وہ سید بھی نہ ہوں تو انہیں زکوٰۃ دینا جائز ہے، اسی طرح اگر وہ بچے نابالغ ہوں، لیکن اتنے سمجھ دار ہوں کہ مال کا لین دین سمجھتے ہوں اور ان کے والد بھی غریب اور مستحقِ زکوٰۃ ہوں تو اس طرح غریب بچوں کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں۔
لیکن زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے ضروری ہے کہ رقم یا جو چیز دی جائے وہ انہیں مالک بنا کر دی جائے، لہٰذا یا تو انہیں کتابیں وغیرہ دے دیں، یا ان کے ہاتھ میں رقم دے دیں۔ لیکن ان کی طرف سے خود ان کی فیس جمع کرا دینے سے زکوٰۃ ادا نہ ہو گی، جب تک کہ ان کے یا ان کے غریب والدین کے ہاتھ میں رقم نہ دی جائے اور اگر ان کی ملکیت میں یا نابالغ ہونے کی صورت میں ان کے والد کی ملکیت میں بقدر نصاب مال ہو تو پھر زکوٰۃ دینا درست نہیں۔