امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد امریکا نے ایران کے خلاف پہلی پابندی لگا دی۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی محکمۂ خزانہ نے ایران کے تیل کے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا ہے۔
پہلے سے پابندیوں کا شکار کمپنیوں سے منسلک افراد، جہازوں اور فرموں پر پابندیاں لگائی ہیں۔
اس حوالے سے امریکی وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کا کہنا ہے کہ ایران تیل کی آمدنی کو جوہری پروگرام، بیلسٹک میزائل اور ڈرونز پر لگا رہا ہے۔
اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ ایران تیل کی آمدنی کو دہشت گرد گروپوں کی مدد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
امریکی وزیرِ خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے سخت اقدامات کریں گے۔
دوسری جانب ایران نے امریکی پابندیوں کو بحری قزاقی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔