• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیو ایم اراکین اسمبلی اجلاس ختم، خالد مقبول صدیقی اور مصطفیٰ کمال کی عدم شرکت


حکمران اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے قومی اور صوبائی اسمبلی کے اراکین کا اجلاس ختم ہوگیا، جس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور مصطفیٰ کمال شریک نہ ہوسکے۔ 

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے اپنے ارکان پارلیمان کا اجلاس ترقیاتی کاموں کے حوالے سے طلب کیا تھا۔

اجلاس کی صدارت ڈاکٹر فاروق ستار اور انیس قائمخانی نے کی، جبکہ ڈاکٹر خالد مقبول اور مصطفیٰ کمال شریک نہ ہوسکے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی آئی ڈی سی ایل کے نمائندوں نے شرکت کی، اس دوران کراچی اور حیدر آباد کےلیے ترقیاتی فنڈز اور اسکیموں سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

اجلاس میں اراکین اسمبلی نے اپنے اپنے علاقوں میں اسکیموں، ترقیاتی فنڈز اور دیگر مسائل پر گفتگو کی۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ارکان اسمبلی نے حلقوں کی ترقیاتی اسکیمیں فاروق ستار کو جمع کروادیں۔ 

ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم قیادت جلد وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے ملاقات کرے گی۔

اس سے قبل ایم کیو ایم میں اختیارات کی جنگ، عہدوں کی تقسیم پر اختلافات سامنے آئے۔ قیادت نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پارٹی ایکٹ کے تحت فیصلے کرنے کا اعلان کیا۔

ایم کیو ایم چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے اپنے دو ٹوک پیغام میں کہا کہ کامران ٹیسوری کہیں نہیں جارہے، وہ ایم کیو ایم کے گورنر ہیں اور سندھ کے گورنر رہیں گے، مجھ سمیت پوری پارٹی کو اُن پراعتماد ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل کا واقعہ افسوسناک ہے۔ معاملے کو تنظیمی نظم و ضبط کے مطابق دیکھیں گے تاکہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو۔

ترجمان ایم کیو ایم نے کارکنوں کو شرانگیزی کا شکار نہ ہونے کی تنبیہ کی اور کہا کہ پارٹی قیادت متحدہے، شر پسند عناصر کارکنوں کو آپس میں لڑوا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پارٹی میں تنظیمی معاملات پر اختلافات پر مختلف رہنماؤں کے حامی کارکن آمنے سامنے آگئے تھے، بہادر آباد مرکز میں کارکنوں نے نعرے بازی کی اور مشتعل کارکن پارٹی رہنماؤں سے دست و گریباں بھی ہوئے۔

قومی خبریں سے مزید