• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کبھی وہ دل لُبھاتی ہے، کبھی لوری سناتی ہے، کبھی آنکھیں دِکھاتی ہے

تنہائی کاٹ کھاتی ہے

کبھی ہے مہرباں بنتی، کبھی تسکینِ جاں بنتی، کبھی نظریں چُراتی ہے

تنہائی کاٹ کھاتی ہے

نہ دن دیکھے نہ سوہ راتیں، کبھی گھنٹوں کرے باتیں، کبھی مَن میں سماتی ہے

تنہائی کاٹ کھاتی ہے

کبھی ہستی گوارا ہے، کبھی مجھ سے کَنارا ہے، کبھی بس دل جلاتی ہے

تنہائی کاٹ کھاتی ہے

کہانی کار ہوں مَیں بھی، کہ دل افگار ہوں مَیں بھی، وہ مجھ پہ مُسکراتی ہے

تنہائی کاٹ کھاتی ہے

حقیقت بھی فسانہ بھی، مَیں عاقل بھی دوانہ بھی، مُجھے یوں آزماتی ہے

تنہائی کاٹ کھاتی ہے

کسی کی کیا لگن کرنا، قمرؔ اب کیا سُخن کرنا، مُجھے باور کراتی ہے

تنہائی کاٹ کھاتی ہے