پشاور (ارشدعزیزملک )خیبر پختونخوا کو 12 عالمی اداروں کی جانب سے 56 منصوبوں کے لئے گرانٹس اور قرضے فراہم کئے جارہے ہیں جن کی کل مالیت 796ارب روپے کے لگ بھگ ہے، جس میں موجودہ مالی سال کے لیے 130ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ قرضوں کی مجموعی رقم 736 ارب روپے ہے، جبکہ گرانٹس کی مد میں 60 ارب روپے شامل ہیں۔ تاہم، موجودہ مالی سال کے دوران جاری کردہ فنڈز میں 123ارب روپے قرضوں اور7ارب روپے گرانٹس کی صورت میں ملیں گے ۔ صدر ٹرمپ کے اعلان کے بعد، صوبے میں 37 ارب روپے کے یو ایس ایڈ منصوبے روک دیے گئے ہیں۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے تصدیق کی ہے کہ یو ایس ایڈ نے فنڈز روک دیے ہیں اور صورتحال کچھ وقت بعد واضح ہوگی اس کے نتیجے میں جاری ترقیاتی منصوبے متاثر ہوں گے جن میں فاٹا انفراسٹرکچر منصوبہ شامل ہے جو بجلی سڑکوں عمارتوں پانی اور واٹر سپلائی اسکیموں کی سولرائزیشن پر مشتمل ہے ایک اور متاثرہ منصوبہ گومل زام ڈیم کے 191000ایکڑ رقبے کو جدید آبپاشی کے نظام میں تبدیل کرنے کا ہے ۔