اسلام آباد( جنگ نیوز) راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے پروفیسر برائے امراض ناک کان و گلا پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم چوھدری نے کہا ہے کہ موسم بہار میں راولپنڈی اور اسلام آباد میں پولن کی مقدار میں اضافے کی توقع ہے۔ جیسے جیسے یہ موسم قریب آ رہا ہے بہت سے شہری الرجی کی علامات جیسے کہ بار بار چھینک آنا، ناک کا بہنا، آنکھوں میں خارش اور بند ناک کے مسائل سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ جنگ سے گفتگو میں بے نظیر بھٹو ہسپتال کے سابق ہیڈ آف ای این ٹی پروفیسر اسلم چودھری نے کہا کہ جب پولن کے ذرات ہمارے نظامِ تنفس میں داخل ہوتے ہیں تو ناک، آنکھوں اور سانس کی نالیوں میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے۔ پہلے سے موجود سانس کے امراض کے شکار افراد کیلئے پولن کا اثر زیادہ شدید ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب پولن کی مقدار زیادہ ہو تو ممکن ہو تو زیادہ دیر تک گھر سے باہر نہ نکلیں، خاص طور پر صبح سویرے اور شام کے وقت جب پولن کی سطح عموماً بلند ہوتی ہے۔گھر کے ماحول میں صفائی برقرار رکھیں، کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں ۔ باہر جاتے وقت ماسک اور چشمہ پہنیں۔ شدید یا مسلسل علامات کی صورت میں فوری طور پر کسی کان، ناک اور گلے کے ماہر سے رجوع کریں۔