غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دوران اپنے گھر کی تباہی کے بعد بے گھر ہونے والے فلسطینی خاندان کو برطانیہ میں رہنے کی اجازت مل گئی۔
اس خاندان میں والد، والدہ اور چار بچے شامل ہیں۔
ان افراد نے یوکرین فیملی اسکیم کے تحت برطانیہ میں داخلے کے لیے درخواست دی تھی تاکہ وہ والد کے بھائی کے ساتھ رہ سکیں جو 2007ء سے برطانیہ میں مقیم اور برطانوی شہری ہیں۔
مئی 2023ء میں برطانوی ہوم آفس نے ان کی درخواست یہ کہہ کر مسترد کر دی تھی کہ وہ یوکرین فیملی اسکیم کے تحت آنے کی شرائط پوری نہیں کرتے۔
اس کے بعد ستمبر میں امیگریشن ٹریبونل کے پہلے درجے کے جج نے بھی ان کی اپیل مسترد کر دی تھی۔
تاہم رواں سال جنوری میں ہونے والی سماعت کے بعد اپر ٹریبونل کے ججوں نے ان کی مزید اپیل منظور کر لی اور انہیں برطانیہ میں رہنے کا حق دے دیا۔
یہ فیصلہ یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق کے آرٹیکل 8 (جو خاندانی زندگی کے حق کا تحفظ کرتا ہے) کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔