ہمارے یہاں خشک میوہ جات یعنی ڈرائی فروٹ کا استعمال عموماً موسمِ سرما میں زیادہ کیا جاتا ہے، تاہم اسے پورے سال اپنی خوراک کا حصہ بنانا چاہیے۔
مناسب مقدار میں خشک میوہ جات کا استعمال ہر موسم میں بہترین نتائج دے سکتا ہے، یہ ایک ایسی نعمت ہے، جو صحت مند جسم اور صحت مند زندگی کے لیے بے حد ضروری ہے۔
ہالینڈ کی ایک تحقیق کے مطابق اگر ہر روز آدھی مٹھی کے برابر خشک میوہ جات کا استعمال کیا جائے تو مختلف بیماریوں کے باعث جلد اموات کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں ماہرین کن خشک میوہ جات کو روزانہ کی غذا میں شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
کاجو مہنگا تو ہے مگر غذائیت سے بھرپور ہے۔
بھارتی تحقیق کے مطابق کاجو میں میگنیشیئم اور پوٹاشیئم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو انسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں۔
یہ وٹامن ای اور وٹامن بی 6 کا بہترین ذریعہ ہے، اس کے علاوہ یہ کولیسٹرول فری اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہے، جس کے باعث یہ انسان کو دل کو بیماریوں سے دور رکھتا ہے۔
کاجو کینسر سے بچاؤ، مضبوط ہڈیوں اور خوش گوار نیند کے لیے ضروری ہے، اس کا استعمال بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتا اور ذیابطیس کے علاج میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
کاجو کو مختلف اقسام کے میٹھوں اور مشروبات میں شامل کر کے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کا استعمال اگر نہار منہ شہد کے ساتھ کیا جائے تو نسیان کے مرض (قوتِ حافظہ زائل ہونا یا یاداشت کی کمزوری) میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔
اکثریت کے من پسند میوے بادام کو میوہ جات کے بادشاہ ہونے کی حیثیت حاصل ہے، یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور میوہ ہے، جس میں چینی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہے۔
بادام کے مغز میں 32 سے 40 فیصد تک روغنی اجزاء کے علاوہ غذائی پروٹین، آئرن، فاسفورس اور کیلشیئم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔
قدرت نے بادام میں وٹامن اے، بی اور ای کی خصوصیات فراخ دلی سے مہیا کی ہیں، 100 گرام بادام کی غذائی صلاحیت 665 کیلوریز ہے۔
بادام میں موجود غذائی اجزاء جسم کو صحت مند اور شخصیت کو خوبصورت بنانے کے ساتھ ساتھ بیماریوں سے لڑنے کی طاقت پیدا کرتے ہیں، ہڈیوں کو مضبوط، نظر کی کمزوری اور نزلے زکام کی شکایت کو دور کرتے ہیں۔
آسٹریلوی ماہرینِ صحت کے مطابق روزانہ بادام اور اخروٹ کا استعمال ذیابطیس کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
ماہرین بچوں کے لیے نہار منہ 7 جبکہ بڑوں کے لیے 4 بادام کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق کڑوا بادام استعمال نہ کیا جائے کیونکہ یہ آنکھ کی بیماری کا سبب بنتا ہے۔
انگوروں کے خشک پھل کو کشمش کہا جاتا ہے، یہ آئرن، فائبر، پوٹاشیئم اور میگنیشیئم سے بھرپور اینٹی آکسیڈینٹ میوہ ہے، جس کا روزانہ استعمال صحت کے لیے بہترین ہے، ماہرین روزانہ 5 کشمش کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ان کے مطابق یہ اینٹی ایجنگ ہونے کے سبب جھائیوں سے حفاظت، دورانِ خون میں بہتری لانے کے ساتھ دانتوں اور مسوڑھوں کی صحت کے لیے بہترین ہے، یہ میوہ کاربوہائیڈریٹ ہونے کے سبب جسمانی توانائی بڑھاتا اور بے خوابی سے نجات دلاتا ہے جبکہ بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
اگر بڑھتے ہوئے کولیسٹرول سے پریشان ہیں تو اخروٹ کا استعمال شروع کر دیں۔
ماہرین کے مطابق اخروٹ میں موجود پروٹین، وٹامنز، منرلز اور فیٹس جسم میں کولیسٹرول لیول کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
قدرت کا عطا کردہ یہ خشک میوہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر سے بھی بھرپور ہوتا ہے، جس کے سبب یہ دماغی افعال کی بہتری، کینسر اور معدے کے امراض میں معاون ہوتا ہے۔
اخروٹ پر تحقیق کرنے والے محققین کا کہنا ہے کہ روزانہ مٹھی بھر اخروٹ کھانا امراضِ قلب اور آنتوں کے سرطان سے محفوظ رہنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔
پستے کا استعمال بھی آپ کو صحت مند اور تندرست وتوانا رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
پستہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، کاپر، آئرن، میگنیشیئم، زنک اور سیلنیئم ہونے کے باعث بلڈ پریشر کنٹرول کرنے اور دل و دماغ کے لیے مفید ہے، یہ حافظہ بڑھاتا اور جسم کو تندرست و توانا رکھتا ہے۔
دن بھر میں مٹھی بھر پستہ کھانے سے اینٹی آکسیڈنٹس، منرلز، وٹامنز اور پروٹین کی مطلوبہ مقدار حاصل ہوجاتی ہے۔
انجیر کمزور اور دبلے لوگوں کے لیے قدرت کی ایک نعمت ہے، یہ جسم کو پُرکشش اور چہرے کو سرخ و سفید بناتی ہے۔
انجیر کے اندر پروٹین، معدنی اجزاء، شکر، کیلشیئم اور فاسفورس پائے جاتے ہیں۔
انجیر چاہے خشک ہو یا پھر تر، دونوں میں وٹامن اے اور سی کثیر مقدار میں ہوتے ہیں جبکہ وٹامن بی اور ڈی بھی قلیل مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
ان اجزاء کے پیشِ نظر انجیر ایک انتہائی مفید غذائی دوا کی حیثیت اختیار کر جاتی ہے، اس لیے عام کمزوری اور بخار میں بھی اس کا استعمال اچھے نتائج دیتا ہے۔
انجیر ہاضمہ بہتر بناتی جبکہ گردے اور مثانے سے پتھری کو تحلیل کر کے نکال دیتی ہے۔
انجیر دانتوں کے لیے بھی بہترین ہے اور انہیں مضبوطی فراہم کرتی ہے۔
کم وزن والوں اور دماغی کام کرنے والوں کے لیے انجیر بہترین تحفہ ہے، کھانسی، دمہ اور بلغم کے لیے انجیر انتہائی مفید ہے۔
کھجور بھی انسانی جسم کے لیے بہترین ہے، اس میں فائبر، پوٹاشیئم، کاپر، مینگنیز، میگنیشیئم اور وٹامن بی 6 جیسے اجزاء شامل ہیں جو متعدد طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں۔
یہ ہڈیوں کی مضبوطی، نظامِ ہاضمہ کی بہتری اور فالج سے بچاؤ کے لیے بھی بہترین ہے۔
ماہرین کے مطابق روزانہ میوہ جات کی 20 گرام یا مٹھی بھر مقدار لی جا سکتی ہے۔