تند رست اور توانا انسانی جسم کے لیے ناصرف بہتر غذا بلکہ وٹامنز کی مطلوبہ مقدار بھی بے حد ضروری ہوتی ہے جس کی مدد سے اعضاء بہتر طور پر کام کر سکتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق انسانی جسم کے اہم ترین عضو آنکھوں کی بینائی اور صحت کے لیے وٹامنز اے، سی اور ای کا استعمال بے حد ضروری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ وٹامن اور سپلیمنٹس آنکھوں کے امراض مثلاً موتیا بند، گلوکوما اور عمر سے متعلق میکولا (آنکھوں کے پیچھے کا حصے کا کمزور پڑ جانا) جیسے امراض کی نشو و نما یا اسے سست کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق جہاں وٹامن اے کو آنکھوں کی بینائی کے لیے اہم ترین سمجھا جاتا ہے وہیں کئی دیگر وٹامنز ایسے بھی ہیں جو بہتر بینائی اور آنکھوں کی صحت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ مچھلی، پھلوں اور سبزیوں سمیت ضروری وٹامنز سے بھرپور متوازن غذا کا استعمال آنکھوں کی بینائی کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔
وٹامن اے صحت مند بینائی کے لیے انتہائی ضروری ہے، وٹامن اے پروٹین روڈوپسن (protein rhodopsin) کا ایک جز ہے جو آنکھوں کو کم روشنی میں بھی دیکھنے میں مدد دیتا ہے۔
شکر قندی، گاجر، لال شملہ مرچ، کدو اور اسکواش (کدو کی طرح کی ایک سبزی) وٹامن اے کے بہترین ذرائع ہیں۔
الفا ٹوکوفیرول وٹامن ای کی ایک شکل ہے جس میں خاص طور پر طاقت ور اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات پائی جاتی ہیں، اینٹی آکسیڈنٹ جسم میں موجود منفی ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں جو آنکھ کے اندر موجود پروٹین کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، اس نقصان کے نتیجے میں موتیا کا عارضہ لاحق ہو سکتا ہے۔
وٹامن ای بادام، سورج مکھی کے بیج، مونگ پھلی، سویا بین یا سویا بین کے تیل، مکئی، کینولا آئل اور ایسپراگس سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
وٹامن سی بھی آنکھوں کی صحت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ سورج کی مضر شعاؤں (Ultravoilet Rays) کے نقصان سے بچاتا ہے۔
اگرچہ عمر کے ساتھ آنکھوں میں وٹامن سی کی مقدار کم ہو جاتی ہے مگر اس کمی کو وٹامن سی سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے پورا کیا جا سکتا ہے۔