سندھ اسمبلی نے ایم اے پاس بیوروکریٹ کو یونیورسٹیز کا وائس چانسلرز بنانے کا قانون دوسری بار منظور کر لیا۔
اپوزیشن ارکان کے شور شرابے کے باوجود سندھ جامعات ترمیمی ایکٹ بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ سول کورٹس ترمیمی بل بھی کثرت رائے سے منظور کیا گیا، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے دونوں بل اعتراض لگا کر واپس کیے تھے۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ آج جس بل پر یہ احتجاج کر رہے تھے وہ ان لوگوں نے پڑھا بھی نہیں ہے، اب ہم نے قانون بنا دیا ہے کہ کوئی بھی شخص وائس چانسلر بن سکتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا سسٹم تعلیمی بورڈز پہلے ہی برباد کرچکا ہے، اب ہائر ایجوکیشن بھی پیپلز پارٹی کے سسٹم کے پاس چلی گئی ہے۔