کوئٹہ(پ ر) نیشنل پارٹی کےسابق سینیٹر و دانشور میر طاہر بزنجو نے کہا ہے کہ ہمارے ڈیم والے چیف جسٹس اکثر بتاتے تھے کہ عدلیہ آزاد ہے اور مجھے کوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا گزشتہ دنوں چیف جسٹس نےبھی آئی ایم ایف کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے یہ انکشاف کیا کہ عدلیہ آزاد ہے اور ہم آئین کے مطابق کام کررہے ہیں یہ اتنا بڑا جھوٹ ہے جتنا اگر کوئی یہ کہے کہ ملکی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی عمل دخل نہیں چند ایک جج صاحبان جن کے ضمیر ابھی تک جاگ رہے ہیں ان پر بھی ہرقسم کا پریشر ڈالا جارہا ہےانہوں نے کہا کہ یہ ایک روشن حقیقت ہے کہ جس طرح ہر لیڈر خان عبد الغفار خان اور میر غوث بخش بزنجو نہیں بن سکتا اسی طرح ہر جج جسٹس دراب پٹیل اور جسٹس وقار سیٹھ نہیں بن سکتا۔