• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا ابتدا ميں روزوں کا دورانیہ چوبیس گھنٹے کا ہوتا تھا؟

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میں نے سنا ہے کہ رمضان کے روزے پہلے چوبیس گھنٹے کے ہوتے تھے، ایک صحابی کام سے تھکے ہوئے آئے اور سوگئے، آنکھ کھلنے پر اگلے روزے کا وقت شروع ہوگیا۔ اس کی کیا حقیقت ہے؟

جواب: ابتدا میں روزے کا دورانیہ زیادہ تھا، جو بعد میں منسوخ ہوگیا، اسے چوبیس گھنٹے کا روزہ ہونے سے تعبیر کرنا درست نہیں، تفصیل یہ ہے کہ ابتدا میں روزہ افطار کرنے کے بعد سے لے کر سونے سے پہلے تک کھانے پینے اور بیویوں کے پاس جانے کی اجازت تھی، افطار کا وقت ہونے کے بعد کوئی سوجائے تو یہ چیزیں حرام ہوتی تھیں، اور رات میں آنکھ کھلنے کے بعد کھانے پینے کی اجازت نہیں تھی، گویا رات میں سونے سے پہلے پہلے جو کھا پی لیا، وہی سحری سمجھی جاتی تھی۔

اب اگر افطار کیے بغیر، افطار کا وقت ہونے کے بعد کسی روزے دار کی آنکھ لگ جائے تو یہ صورت بھی ہوسکتی تھی کہ چوبیس گھنٹے سے زیادہ بھوکا پیاسا رہنا پڑے۔ مفتی محمد شفیع رحمہ الله تفسیر ’’معارف القرآن ‘‘ میں لکھتے ہیں :’’صحیح بخاری وغیرہ میں بروایت براء بن عازب رضی اللہ عنہ مذکور ہے کہ ابتدا میں جب رمضان کے روزے فرض کیے گئے تو افطار کے بعد کھانے پینے اور بیویوں کے ساتھ اختلاط کی صرف اس وقت تک اجازت تھی، جب تک سو نہ جائے، سوجانے کے بعد یہ سب چیزیں حرام ہوجاتی تھیں، بعض صحابۂ کرام ؓ کو اس میں مشکلات پیش آئیں، حضرت قیس بن صرمہ انصاریؓ دن بھر مزدوری کرکے افطار کے وقت گھر پہنچے تو گھر میں کھانے کے لیے کچھ نہ تھا، بیوی نے کہا کہ میں کہیں سے کچھ انتظام کرکے لاتی ہوں، جب وہ واپس آئی تو دن بھر کے تکان کی وجہ سے ان کی آنکھ لگ گئی، اب بیدار ہوئے تو کھانا حرام ہوچکا تھا، اگلے دن اسی طرح روزہ رکھا، دوپہر کو ضعف سے بے ہوش ہوگئے ۔(ابن كثیر) 

اسی طرح بعض صحابہؓ سونے کے بعد اپنی بیویوں کے ساتھ اختلاط میں مبتلا ہوکر پریشان ہوئے، ان واقعات کے بعد یہ آیت: أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ الآية نازل ہوئی، جس میں پہلا حکم منسوخ ہوکر غروب آفتاب کے بعد سے طلوع صبح صادق تک پوری رات میں کھانے پینے اور مباشرت کی اجازت دے دی گئی، اگرچہ سوکر اٹھنے کے بعد ہو، بلکہ سوکر اٹھنے کے بعد اخیر شب میں سحری کھانا سنت قرار دیا گیا، جس کا ذکر روایاتِ حدیث میں واضح ہے۔‘‘ (معارف القرآن، سورہٴ بقرہ، آیت نمبر: 187، (1/ 453 و 454)، ط/ مکتبہ معارف القرآن کراچی)