حافظ عمران حمید اشرفی
ماہ ِ شعبان کے آخری ایام ہیں اور چند ہی دن بعد رحمتوں بھرا مہینہ رمضان المبارک شروع ہونے کو ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس ماہِ عظیم کی قدر اور اس میں اعمال صالحہ کی توفیق عنایت فرمائے۔ اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کہ اس نے ہمیں انسان بنایا اور پھر ختم المرسلینﷺ کی امت میں پیدا فرماکر اپنی بے بہا نعمتوں سے نوازا ، ہماری ہدایت اور فلاح دارین کے لیے اپنے کلام پاک قرآن مجید کا نزول فرمایا، رمضان اور قرآن کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا:’’شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ ‘‘
رمضان المبارک اِسلامی سال کا نواں مہینہ ہے۔اسی مہینے میں کفر و اسلام کے مابین تاریخ ساز معرکہ غروۂ بدر پیش آیا۔اسی ماہ مبارک میں فتح مکہ کے بعد سرورِ کائنات ﷺ اپنے تقریباً دس ہزار صحابہ کرام ؓ کے ساتھ مکہ معظمہ میں تشریف لائے۔ یہ ماہ مبارک بڑی ہی برکتوں والا ہے، کیوں کہ اس میں اللہ رب العزت نے اپنے لافانی کلام قرآن مجید کو نازل کیا۔ارشاد خداوندی ہے: ’’رمضان کا مہینہ جس میں قرآن نازل ہوا‘‘۔ (سورۃ البقرہ)
بروایت حضرت سلمان فارسیؓ رسول اکرمﷺ نے ماہِ شعبان کے آخری ایام میں صحابہ کرامؓ کو خصوصی طور پر جمع فرما کر اپنے خطاب خاص میں رمضان المبارک کی عظمت و فضیلت سے آگاہ فرمایا۔ رمضان المبارک میں رحمتِ خداوندی جوش میں ہوتی ہے، اس میں ایک رات(شب قدر) ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے۔
اس ماہ میں نوافل کا ثواب غیر رمضان میں فرض ادا کرنے کے برابر ہے،جب کہ اس میں ایک فرض ادا کرنے کا ثواب غیر رمضان سے ستّرفرض ادا کرنے کے مساوی ہے۔ اس ماہ کا پہلا عشرہ اللہ کی رحمت کا ہے، دوسرا مغفرت کا ہے اور آخری حصہ جہنم کی آگ سے رہائی کا ہے۔اس لیے رسول پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اس ماہ میں اپنے رب کو راضی کرنے کے لیے کلمہ ٔ طیبہ اور استغفار کثرت سے پڑھا کرو ، جنت کی طلب اور جہنم کی آگ سے پناہ مانگا کرو۔
چناں چہ رحمت دوعالم ،ختم المرسلینﷺ کی ہدایت بالا اور متعدد دوسری روایات میں منقول اسوۂ حسنہ کی اتباع میں ہم سب کو اس عظیم بابرکت مہینے میں اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمتوں سے مستفید ہونے اور گناہوں کی معافی مانگنے کے لیے اپنے روزانہ کے معمولات میں کچھ تغیر کرکے درج بالا اذکار کو شامل کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔
٭…رمضان المبارک کا چاند نکلنے پر دو رکعت نمازنفل ادا کریں اور اللہ تعالیٰ سے امت مسلمہ کے ہر فرد کے لیے اس کے کرم اور رحم کی دعا کیجئے۔
٭…روزانہ زیادہ سے زیادہ قرآن پاک پڑھنے کا اہتمام کیجئے۔
٭…کلمۂ طیبہ کا ورد کثرت سے کیجئے۔
٭…کثرت سے استغفار پڑھ کر اللہ سے گناہوں کی معافی مانگیے۔
٭…اس رحمتوں بھرے مہینے میں اللہ تعالیٰ سے جنت کی طلب کیجئے۔
٭…اللہ کریم کے حضور جہنم کی آگ سے پناہ مانگیے۔ درج بالا چاروں اذکار اکٹھے پڑھے جاسکتے ہیں۔
(1)’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدُ رَّسُولُ اللہِ ‘‘۔
(2) ’’اَسْتَغْفِرُ اللہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَ نْبٍ وَّ اَتْوْبُ اِلَیْہِ‘‘۔
(3)’’اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْجَنّۃُ،وَّاَعُوْذُبِکَ مِنّ النّارِ‘‘۔
(4)’’اَللّٰھُمَّ اَجِرْنِیْ مِنَ النَّارِ‘‘۔
٭… اللہ تعالیٰ سے عفوودرگزر درج ِ ذیل مسنون الفاظ میں دعا مانگیے۔
’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ نَسُتَغْفْراللہ،نَسُلُکَ الْجَنّتۃُ،وّنَعُوْذُبِکَ مِنّ النّارِ،اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی یا غَفُورُ ‘‘۔
رسول اکرمﷺ یہ دعا خاص طور پر لیلۃ القدر میں پڑھا کرتے تھے۔
٭… رمضان المبارک میں فرض روزے ،پنج گانہ نمازیں اور مسنون تراویح بغیر عذر شرعی ہر گز نہ چھوڑئیے۔
٭… اللہ تعالیٰ کی رحمتوں میں سے وافر حصہ حاصل کرنے کے لیے نماز عشاء، تراویح کے بعد انتہائے سحر سے پہلے مسنون نمازِ تہجد پڑھنے کی عادت ڈالیے۔
٭…پنجگانہ نمازوں کے علاوہ مسنون نوافل،اشراق،چاشت اور اوّابین بھی پڑھنے کی کوشش کیجئے۔
٭…ہرفرض نماز کے بعد جہاں تک ہوسکے، مسنون اذکار بھی پڑھیے۔
٭…اس ماہِ مبارک کا کوئی لمحہ اللہ تعالیٰ سے اس کے کرم اور رحم کی التجا کے بغیر نہ گزاریئے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں یہ ماہِ مبارک اپنے اور اپنے حبیب حضرت محمدﷺ کی تعلیمات اور رضا کے مطابق گزارنے اور نیک اعمال کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین یا رب العالمین)