کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں علی احمد کرد اور راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پنڈی ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے نتائج نے مقتدر حلقوں، انتظامیہ اور عدلیہ کو واضح پیغام دیا ہے، قانونی برادری نے اپنا مؤقف صاف طور پر پیش کر دیا ہے کہ متنازع 26ویں آئینی ترمیم جو عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کو کمزور کرتی ہے کو مسترد کیا جاتا ہے۔لاہور میں نو منتخب صدر آصف نسوانہ اور ان کی کابینہ اور اسلام آباد میں نو منتخب صدر واجد گیلانی و کابینہ اور پنڈی ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن حمید اللہ کی کامیابی سے یہ واضح ہے کہ وکلاء نے 26ویں آئینی ترمیم کے مخالف وکلاء کی بھرپور حمایت سے شاندار کامیابی حاصل ہے یہ کامیابی متنازع 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک ریفرنڈم اور عدلیہ کی آزادی کو کمزور کرنے کی انتظامیہ کی کوششوں کی مذمت ہے۔ قانونی برادری نے آئین، اختیارات کی تقسیم کے اصولوں اور پاکستان کے عوام کے بنیادی حقوق کے دفاع میں اپنی آواز بلند کی ۔بیان میں کہا کہ 18 فروری کے کامیاب کنونشن سے وکلاء نے 26 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کردیا ۔ پنجاب بھر کے وکلاء کو انتخابات میں تاریخی شاندار کامیابی پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ بیان میں کہا کہ آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم پر 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔