کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) ڈیفنس سے اغواء کے بعد قتل کئے جانے والے مصطفیٰ عامر کی والدہ نے کہاہےکہ میرا بیٹا تو جان سے گیالیکن اس کی موت نے دنیا کو آگاہ کردیا کہ ہر پیسے والے بڑی بڑی گاڑیوں والے ،سیکیورٹی میں گھومنے والے اچھے لوگ نہیں ہوتے ،ماں باپ کو بچوں کے معاملہ میں لاپر وا نہیں ہونا چاہئے ،نمائندہ جنگ سے خصوصی گفتگو میں مصطفیٰ عامر کی والدہ وجیہہ عامر نے کہاہےکہ میرے بیٹے کے مرنےکو مقصد مل گیا ہے،میں سمجھتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے مصطفیٰ کی جتنی لکھی تھی ،اس نے اتنی ہی زندگی جئی لیکن مصطفیٰ کی موت کا جو سبب بنا وہ بہت ہولناک تھا،ابتداء میں پولیس کی جانب سے کیس کی تفتیش انتہائی ناقص تھی ،تفتیشی آفیسر میرے بچے کے اغواء کی تفتیش کے سلسلہ میں ایک دن میرے پاس آکرمجھ سے معلومات حاصل کرنے کے بعد اپنے بچوں کی شادی کے لئے چھٹی پر چلا جاتا ہے اور میرے بیٹے کےاغواء کےکیس کا کوئی تفتیش کار نہیں ہوتا،میں اپنے بیٹے کو زندہ تلاش کررہی تھی ،کسی کے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ مصطفیٰ فوت ہوگیا،میں نے پولیس کی تفتیش پر ویڈیو بنائی تو سب نے مجھے کہا کہ پولیس کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے تھی،میرا جو نقصان ہونا تھا وہ ہوچکا،میرے ساتھ حادثہ ہوگیا میں نہیں چاہتی کہ اس قسم کی لاپرواہی سے آئندہ کسی اور ماں کا ایسا نقصان ہو،ارمغان کے بیمار دماغ نےمیرے بچے کی زندگی لےلی، مصطفیٰ دوستوں کا دوستوں کا دوست تھا پورا ڈیفنس جانتا تھا کہ مصطفیٰ انکی ایک آواز پر آئے گا ،مصطفیٰ ،ارمغان کے لائف اسٹائل سے متاثر نہیں تھا،میرا بیٹا ارمغان کے روعب میں نہیں آتا تھا یہیں وہ بات تھی جس نے بیمار دماغ ارمغان کو میرے بیٹے کو مصطفیٰ کو قتل کرنے کی نہج پر لے گیا۔