کراچی(مطلوب حسین/اسٹاف رپورٹر) ڈیفنس سے اغواء کے بعد قتل کئے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کو49روز بعدورثاء نےآہوں اور سسکیوں کے ساتھ اپنے ہاتھوں سےسپرد خاک کردیا،تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کے علاقےسے 6 جنوری کو اغواء کے بعد قتل کئے جانے والے 23سالہ نوجوان عامر مصطفیٰ کے بارے میں 39روز بعد14 فروری کو پولیس کو معلوم ہوا کہ مصطفیٰ عامر کو اسکے دوست ارمغان نے6 جنوری کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو صوبہ بلوچستان کے علاقے حب لے جا کر گاڑی سمیت جلا دیا تھا،حب پولیس نے لاش کو لاوارث قرار دیکر ایدھی فائونڈیشن کے سپرد کی بعد ازاں ایدھی فائونڈیشن نے مصطفیٰ عامر کی لاش کو لاوارث قرار دیکر موچکو کے قبرستان میں دفن کردیا تھا،تفتیش کے دوران اے وی ایل سی کے ہاتھوں گرفتار ملزم شیراز کی نشاندہی پر لاش کی شناخت کے لئے قبرکشائی کے بعد لاش کے نمونے حاصل کئے گئے اور شناخت کے بعد گذشتہ شب مصطفیٰ عامر کی لاش کو ورثاء کے حوالے کردی گئی ،اتوار کو مصطفیٰ عامر کی لاش 49روز بعدورثاء نےآہوں اور سسکیوں کے ساتھ اپنے ہاتھوں سےسپرد خاک کردیا، بعد ازاں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ اہل خانہ مصطفیٰ عامر کی لاش کو مقامی قبرستان میں سپر دخاک کردیا۔