• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیلنسکی اور ٹرمپ کی ملاقات میں تلخی متوقع تھی، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرا م ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ اور زیلنسکی کی تکرار کے اثرات کیا ہوں گے؟ 

تجزیہ کار فیصل وڑائچ کے مطابق زیلنسکی اور ٹرمپ کی ملاقات میں تلخی متوقع تھی۔ ٹرمپ طاقتور کی عزت کرتے ہیں اور کمزور کو جھکا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ 

اُنہوں نےکہا کہ ٹرمپ پچھلے دو ہفتے کے دوران زیلنسکی کو ناکام کامیڈین اور ڈکٹیٹر کہہ چکے تھے جبکہ زیلنسکی کا مؤقف تھا کہ جنگ امریکا کے اشارے پر شروع ہوئی۔ 

فیصل وڑائچ نے مزید کہا کہ اب زیلنسکی لندن جا رہے ہیں جہاں مستقبل کا تعین ہوگا۔

مظہر عباس کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے بیانات مستقبل میں مزید دلچسپ ہوں گے۔ روس اور ٹرمپ کا یک زبان ہونا قابل غور ہے تاہم یوکرین سے متعلق بڑی پالیسی شفٹ نظر نہیں آ رہی۔ ٹرمپ کو سفارتی رویہ اپنانے کی ضرورت ہے۔ 

اُنہوں نے مزید کہا کہ امریکا اور روس کے تعلقات پیچیدہ ہیں اور برطانیہ کے وزیراعظم اور زیلنسکی کی ملاقات اہم ثابت ہو سکتی ہے۔

فخر درانی نے کہا کہ ٹرمپ کا رویہ ان کا ذاتی انداز ہے۔

اہم خبریں سے مزید