اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ملک کی پانچ ریفائنریوں نے اوگرا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریفائنریوں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کا مشترکہ اجلاس طلب کرے تاکہ سیلز پرچیز ایگریمنٹس (ایس پی ایز) میں ’ٹیک یا پے‘ کی لازمی شق پر غور و خوض کیا جا سکے اور مقامی مصنوعات کی ہموار ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ 27 فروری 2025 کو ریگولیٹر کو لکھے گئے ایک مشترکہ خط میں، جو پاک عرب ریفائنری کمپنی لمیٹڈ (پارکو)، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی پی ایل)، نیشنل ریفائنری لمیٹڈ (این آر ایل)، سینرجیکو پی کے لمیٹڈ (سی پی ایل) اور اٹک ریفائنری لمیٹڈ (اے آر ایل) کے منیجنگ ڈائریکٹرز (ایم ڈیز) نے دستخط کیا، اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام ریفائنریوں کے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کے ساتھ قانونی معاہدے موجود ہیں، جن کے تحت وہ پیٹرولیم مصنوعات (پی او ایل) فراہم کرتی ہیں، اور یہ معاہدے سپلائی اور کمرشل معاملات کا احاطہ کرتے ہیں۔