کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی مہینوں خاموش رہنے کے بعد اچانک حملہ آور ہوگئے، انہوں نے موجودہ عبوری ہیڈ کوچ ، سلیکٹر اور قومی ٹیم کے معاملات میں پیش پیش عاقب جاوید کو نشانے پر لے کر انہیں جوکر (مسخرہ) قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے آسٹریلوی کرکٹرز کے اسٹائل میں عاقب جاوید پر براہ راست حملہ کیا ہے۔ ان کے الزامات پر پی سی بی اور عاقب جاوید کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ جیسن گلیپسی پاکستان ٹیم کے ساتھ لو پروفائل میں رہے لیکن اب انہوں نے توپوں کے رخ عاقب کی جانب کرتے ہوئے انسٹاگرام‘ پر ایک اسٹوری شیئر کی ہے جس میں عاقب جاوید پر الزامات کی بوچھاڑ کردی ہے۔ گلیسپی نے دعویٰ کیا ہے کہ عاقب جاوید کوچ بننے کیلئے میرے خلاف مہم چلارہے تھے۔ وہ خود تینوں فارمیٹ کا کوچ بننے کیلئے واضح طور پر گیری کرسٹن اور میری ساکھ کو نقصان پہنچا رہے تھے۔ واضح رہے کہ چند دن پہلے عاقب جاوید نے چیمپئنز ٹرافی میں شکست پر کہا تھا کہ ہم نے ڈھائی سال میں کئی کوچز اور سلیکٹرز تبدیل کیے ۔ جب اتنی تبدیلیاں کی جائیں گی تو رزلٹ بھی ایسے ہی آئیں گے۔ یاد رہے کہ انگلینڈ کی ہوم سیریز میں جب پرانی سلیکشن کمیٹی کو ہٹا کر عاقب جاوید، اظہر علی، علیم ڈار وغیرہ سلیکٹر بنے تو پی سی بی نے الیون منتخب کرنے کا اختیار سلیکٹرز کو دے دیا تھا۔ کپتان اور ہیڈ کوچ کو سلیکشن معاملات میں صرف مشاورت کا رول دیا گیا۔ اسی وجہ سے جیسن گلسپی ناراض ہوئے اور دسمبر میں جب پاکستان ٹیم نے جنوبی افریقا جانا تھا جیسن نے جوہانسبرگ سفر کرنے سے انکار کیا اور بعد میں استعفی دے دیا۔ پی سی بی نے پہلے ٹیسٹ پھر تینوں فارمیٹس کا ہیڈ کوچ عاقب جاوید کو مقرر کردیا اور وہ سلیکٹر بھی ہیں۔ اس سے قبل جنوبی افریقا کے گیری کرسٹن پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ سے مستعفی ہوئے تھے۔ جیسن گلیسپی کو اپریل 2024 میں ریڈبال کا ٹیم کا ہیڈ کوچ بنایا گیا تھا ۔ ان کا یہ ردعمل ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عاقب جاوید کو چیمپئنز ٹرافی میں گرین شرٹس کی خراب کارکردگی پر تنقید کا سامنا ہے۔