ویسٹ یارکشائر پولیس نے تصدیق کی ہے کہ ایک شخص کو دھمکی آمیز ای میل بھیجنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جس کے باعث کم از کم ایک اسکول کو لاک ڈاؤن کرنا پڑا تھا۔
گزشتہ روز ویسٹ یارکشائر پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ ہیلی فیکس کے کئی اسکولوں کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوئی ہے۔
اس کے بعد نارتھ ہیلی فیکس گرامر اسکول نے حفاظتی اقدامات کے تحت لاک ڈاؤن نافذ کر دیا تھا جو اب ہٹا دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہمیں ایسے پیغامات موصول ہوئے ہیں جن میں ہیلی فیکس کے پارک وارڈ علاقے کے اسکولوں کو ممکنہ خطرے کے بارے میں بتایا گیا ہے، ان پیغامات کا تعلق اس دھمکی آمیز ای میل سے ہے جو کئی اسکولوں کو بھیجی گئی تھی، ہماری تحقیقات کے مطابق یہ کوئی قابلِ اعتبار خطرہ نہیں ہے۔
پولیس حکام نے کہا ہے کہ اسکول انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور متاثرہ اسکولوں کو سیکیورٹی سے متعلق مشورے اور یقین دہانی فراہم کر رہے ہیں۔
تحقیقات کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ صرف ہیلی فیکس ہی نہیں بلکہ گیٹس ہیڈ اور برمنگھم کے اسکولوں کو بھی ایسی ہی دھمکی آمیز ای میلز موصول ہوئی ہیں۔
برمنگھم میں بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں کیونکہ وہاں کے متعدد اسکولوں کو دھمکی آمیز پیغامات موصول ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
میر گرین پرائمری اسکول سے اسٹن کولڈ فیلڈ نے بتایا ہے کہ 5 مارچ بروز بدھ ہمیں ’آتشیں اسلحے کے خطرے‘ پر مبنی ایک ای میل موصول ہوئی تھی۔
ویسٹ مڈلینڈز پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال ان دھمکیوں کو حقیقی خطرہ تصور نہیں کیا جا رہا۔
میر گرین پرائمری اسکول نے بھی تصدیق کی ہے کہ پولیس نے ان ای میلز کو ’جھوٹا خطرہ‘ یا ’بوگس‘ قرار دیا ہے۔
پولیس نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی ہیں اور گرفتار کیے گئے شخص سے تفتیش جاری ہے۔