راولپنڈی (اسٹاف رپورٹر) انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ڈاکٹر فرزانہ باری نے کہا ہے کہ عورت مارچ کے شرکاء کو ڈی چوک کی طرف جانے سے روک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے اہم سڑکیں بند کردیں جس کے باعث مارچ منسوخ کردیا گیا،نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرہ کے بعد ڈی چوک کی طرف مارچ کرنا تھا لیکن پولیس نے ہمیں روک دیا ۔ فرزانہ باری کا کہنا تھا کہ منتظمین کو معمول کے مطابق این او سی نہیں ملا، انہوں نے کہاکہ ہم نے گزشتہ سالوں کی طرح نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرہ کرنے کے بعد ڈی چوک کی طرف مارچ کرنا تھا لیکن پولیس نے ہمیں روک دیا۔ انہوں نے عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے مظاہرے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا عورت مارچ کے مقام پر ہی امریکا میں قید پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے بھی ایک مظاہرہ کیا گیا اور ان لوگوں کے پاس ساؤنڈ سسٹم موجود تھا لیکن ہماری گاڑی میں موجود سسٹم کو وہاں سے ہٹا دیا گیا۔