اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) ایوان بالا نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر 12نکات پر مشتمل قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی جس میں کم عمری کی شادی پر پابندی، خواتین کو مساوی حقوق دینے، خواتین پر تشدد، کام کی جگہ پر ہراسگی کی روک تھام اور ان کو با اختیار بنانے کے لئے مختلف شعبوں میں ان کی بھرپور اور فعال شمولیت یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ سینیٹر شیری رحمان نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر یہ قرارداد ایوان میں پیش کی ،انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پنجاب میں خواتین کے خلاف جرائم کی شرح سب سے زیادہ ہے،قرارداد میں مختلف شعبوں میں خواتین کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا گیا کہ خواتین کو سیاسی سماجی سمیت دیگر شعبوں میں مختلف مسائل کا سامنا ہے جس کے بحث ان کی مختلف شعبوں میں شمولیت اور کارکردگی پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ صنفی امتیاز کے خاتمے کے لئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، حکومت کو خواتین کی معاشی شمولیت یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کرنے چاہئیں اس سے ان کو مالی طور پر باختیار بنانے میں مدد ملے گی، انہیں کاروباری وسائل کے حصول اور پائیدار معاشی مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے خواتین کو عزت کے نام پر قتل کرنے پر تعزیرات پاکستان کے مطابق سزا دی جائے، ملازمت پیشہ خواتین کو مساوی تنخواہیں دی جائیں۔