• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی کی پیداوار 10 فیصد کم نیا بحران پیدا ہونے کا اندیشہ

فیصل آباد (نمائندہ جنگ) سینئر سیاستدان و سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری رانا زاہد توصیف نے کہا ہے کہ حکومت کی ناقص پالیسی کے سبب رواں سال پاکستان میں چینی کی پیداوار تقریبا 10 فیصد کم رہنے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس کمی کو پورا کرنے کے لئے چند ماہ قبل سستے داموں برآمد کی گئی پانچ لاکھ ٹن چینی اب تقریبا دوگنا قیمت پر برآمد کرنا پڑے گی جس سے قومی خزانے کو دوہرا نقصان ہو گا۔ رانا زاہد توصیف کے مطابق حکومت نے چند شوگر ملوں کو نوازنے کیلئے چینی کی ایکسپورٹ کی بلاوجہ اجازت دی جس کے باعث اب ملک میں چینی کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کی اس پالیسی کے باعث عام مارکیٹ میں چینی کی قیمت میں 40 سے 50 روپے فی کلو گرام تک اضافہ ہو گیا ہے اور دیہاڑی دار طبقہ سستی چینی لینے کے لئے رمضان کے مہینے میں لائنوں میں لگ کر خوار ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کی یہ پالیسیاں ناصرف عام عوام کے خلاف ہیں بلکہ یہ قومی مفاد کے بھی منافی ہیں اور اس پر حکومت کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اس طرح کے فیصلوں سے اجتناب کرنا چاہیے جس سے عوام اور قومی خزانے کا نقصان کا سامنا کرنا پڑے۔

ملک بھر سے سے مزید