پشاور(گلزار محمد خان)پاکستان تحریک انصاف ضلع پشاور نے صوبہ خیبر پختونخوا میں اپنی ہی حکومت کی کارکردگی کو ناقص اور مایوس کن قرار دیتے ہوئے شدید غم و غصہ، احتجاج اور بھرپور مزاحمت کا اعلان کیا ہے ۔ اس سلسلے میں پشاور کے منتخب ارکان پارلیمنٹ ، سینئر رہنماؤں ، کارکنوں، پارٹی ونگز اور تنظیمی ارکان پر مشتمل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ،کانفر نس کے انعقاد سے قبل تمام مقامی ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا اور انہیں بتایا گیا تھا کہ کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے بھی شرکت کا بندوبست کیا گیا ہے تاہم اجلاس میں سابق ڈپٹی اسپیکر محمود جان، سابق ایم این اے ساجد نواز ، پارٹی ذمہ داران اور کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ، خاتون رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی البتہ بیشتر منتخب ارکان غائب رہے ، کانفرنس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صوبائی دارالحکومت پشاور تحریک انصاف کا گڑھ ہے ،صوبہ میں مسلسل تیسری مرتبہ بھاری مینڈیٹ کیساتھ تحریک انصاف کی حکومت ہے لیکن پارٹی اراکین اور عوامی رائے صوبائی حکومت سے متعلق اچھی نہیں کیونکہ پشاور شدید مسائل سے دوچار ہے، کانفرنس کا مقصد بھی تحریک انصاف کی صوبائی حکومت سے ان مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات اور حل کا مطالبہ کرنا ہے ، اعلامیہ میں کہا گیا کہ پشاور کی ترقی کے معاملات کو نظر انداز کیا جارہا ہے ، چند مخصوص افراد کی ایما پر مختلف بورڈ آف گورنرز اور اعزازی عہدوں پر من پسند تقرریاں ہورہی ہیں ،ماضی میں بھی پارٹی کے اہل ارکان کی شراکت کو نظر انداز کرکے شہر کو مزید بگاڑ دیا گیا ،صوبائی دارالحکومت کی حیثیت سے پشاور کا اسلام آباد ، لاہور اور کراچی جیسے بڑے شہریوں کیساتھ موازنہ کیا جانا چاہئے اور ایک ماڈل شہر کے طور پر پیش ہونا چاہئے مگر بدقسمتی سےپشاور بدترین مسائل سے دوچار ہے، ترقیاتی کام بند، نکاسی آب کا نظام خراب ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور سڑکوں کا برا حال ہے، پشاور کے ترقیاتی فنڈز دوسرے اضلاع منتقل کئے جارہے ہیں ،کانفرنس میں فنڈز منتقلی پر شدید غم وغصہ کا اظہار کیا گیا اور خبردار کیا گیا کہ حکومتی اقدام کیخلاف بھرپور مزاحمت کی جائیگی ، شہرکے مختلف حلقوں میں ترقیاتی کاموں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے، سیورج کا نظام تباہ ہے جس کے باعث بارشوں کے بعد شہر سیلاب کا منظر پیش کرتا ہے، واٹراینڈ سینٹیشن سروسزکی ناقص کارکردگی کی وجہ سے صفائی کا نظام درہم برہم ہے، پشاور کے کئی علاقے پینے کے صاف پانی اور اسٹریٹ لائٹس سے محروم ہیں، سیف سٹی پراجیکٹ2009 میں تجویز کیا گیا تھا لیکن اب تک اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا، پولیس کی کارکردگی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا ، کانفرنس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مسائل کے حل پر فوری غور نہ کیا گیا تو احتجاج کا آپشن موجود ہے۔