کراچی (نیوز ڈیسک) دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کے وفاقی حکومت کے منصوبے کیخلاف کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص ڈویژن کے وکلا نے کراچی پریس کلب پر احتجاج کیا۔ وکلا نے کہا کہ سندھ کے عوام ایسے نہری منصوبوں کو مسترد کرتے ہیں اور اس کی مزاحمت کریں گے۔اس موقع پر وکلا نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کیخلاف نعرے لگائے بھی لگائے۔ یہ احتجاج کراچی بار ایسوسی ایشن اور حیدرآباد بار کونسل نے مشترکہ طور پر مجوزہ نہری منصوبوں، 26ویں آئینی ترمیم، سندھ کی اراضی کارپوریٹ فارمنگ کے لیے دینے اور پیکا ایکٹ کے خلاف دیا تھا۔ جاوید قاضی، سجاد چانڈیو، اصغر ناریجو، عاقب راجپر، اشرف سموں، عابد خان جتوئی، سمیر میمن اور دیگر وکلا کی قیادت میں مارچ پریس کلب پہنچا۔وکلا نے وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں کے خلاف نعرے لگائے اور نہری منصوبوں کی مزاحمت کرنے کا عزم کیا۔ وکلا نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی لازمی منظوری کے بغیر متنازع منصوبوں پر تعمیراتی کام تقریباً آدھا مکمل ہو چکا ہے۔ پریس کلب پر خطاب کرتے ہوئے وکلا نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے عدالتی نظام کو تباہ کیا جا رہا ہے۔