• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن نے اوگرا کے نئے قانون کو مسترد کردیا

لاہور(نمائندہ جنگ) آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین طارق وزیر علی نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے نئے قانون پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔ نئے قانون کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو آئل ریفائنریوں سے یا تو تیل اٹھانا ہوگا یا قیمت ادا کرنی ہوگی۔طارق وزیر علی نے چیئرمین اوگرا مسرور خان کو ایک خط بھی لکھا، جس میں کہا گیا کہ ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کے درمیان سیلز پرچیز ایگریمنٹ (ایس پی اے) میں اس شق کا شامل کیا جانا غیر منصفانہ ہے۔ یہ قانون پہلے سے مشکلات کا شکار او ایم سیز کیلئے مزید مالی بحران پیدا کر سکتا ہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ اوگرا، جو کہ ایک منصفانہ ریگولیٹری ادارہ ہے، کو یہ قانون بنانے سے پہلے زمینی حقائق اور او ایم سیز کی مالی صورتحال کو مدنظر رکھنا چاہیے۔ "ٹیک یا پے" کا قانون صرف ریفائنریز اور بڑی آئل کمپنیوں کو فائدہ دے گا جبکہ چھوٹی کمپنیوں کو مزید مشکلات میں ڈال دے گا اور مجموعی طور پر تیل کی سپلائی چین متاثر ہوگی۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ریفائنریاں اکثر قیمتوں میں اضافے کے دوران تیل کی فراہمی روک لیتی ہیں، جس کی وجہ سے او ایم سیز کو مہنگی پٹرولیم مصنوعات درآمد کرنی پڑتی ہیں اور جب قیمتیں گرنے لگتی ہیں تو ریفائنریز زیادہ سے زیادہ تیل فروخت کرنے کی کوشش کرتی ہیں، جس سے او ایم سیز کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ یہ غیر منصفانہ رویہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے نقصان دہ ہے۔
اہم خبریں سے مزید