اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) نیٹ میٹرنگ قواعد میں ترامیم،بائی بیک کی شرح27سے کم کرکے10روپے فی یونٹ،روف ٹاپ سولر کی نیٹ میٹرنگ کے قواعد و ضوابط کی منظوری،کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیٹ میٹرنگ کے تحت سولر صارفین سے خریدی جانے والی بجلی کی قیمت کم کردی، گرڈ صارفین پر بڑھتے ہوئے مالی بوجھ کو کم کرنے کیلئے موجودہ نیٹ میٹرنگ قواعد میں ترامیم کی منظوری دیدی ہے، یہ فیصلہ سولر نیٹ میٹرنگ کے صارفین کی تعداد میں اضافہ کے تناظر میں کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں گرڈ صارفین پر مالی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، نئے سولر صارفین سے بجلی 27 روپے کے بجائے 10 روپے فی یونٹ خریدی جائے گی، تاہم اس فیصلے کا اطلاق پہلے سے موجود صارفین پر نہیں ہوگا،وزارتِ خزانہ کے اعلامیے کے مطابق سولر صارفین سے بجلی 10 روپے فی یونٹ میں خریدنے کا فیصلہ مارکیٹ کے حالات کے مطابق کیا گیا، ای سی سی کے مطابق نئے سولرپینل لگانے والے صارفین کو نیشنل گرڈ سے بجلی آف پیک ریٹ پر سپلائی کی جائے گی۔ای سی سی میں فیصلہ کیاگیا کہ سولربجلی کی وجہ سے گرڈ کی بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی سستی کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا، سولرپینل استعمال کرنے والے صارفین میں سے 80فیصد کا تعلق 9بڑے شہروں سے ہے۔ ای سی سی کو دی جانے والی بریفنگ کے مطابق دسمبر 2024 تک سولر صارفین نے گرڈ صارفین پر 159 ارب روپے کا بوجھ منتقل کیا، دسمبر 2034 تک یہ بوجھ 4 ہزار 240ارب روپے ہوجائے گا، بریفنگ میں کہا گیا کہ دسمبر 2024میں سولر صارفین کی تعداد 2 لاکھ 83 ہزار ہوگئی جو اکتوبر میں 2لاکھ 26 ہزار 440 تھی، دسمبر 2024میں سولر سے پیدا بجلی 4 ہزار 321 میگاواٹ ہوگئی جو 2021میں 321میگاواٹ تھی ، ای سی سی اجلاس میں گوادر نارتھ فری زون میں کام کرنے والی کمپنی ایگون پرائیویٹ لمیٹڈ کو 31 دسمبر 2025ء تک سالانہ 10,000ٹن یا اصل پیداوار کا 50 فیصد برآمدی چھوٹ دینے کی بھی منظوری دیدی ہے۔