بچو! آج ہم آپ کو اُن لوگوں کے بارے میں بتارہے ہیں جنہوں نے ماہ رمضان میں خلا میں سفر کے دوران خلائی اسٹیشن پر روزے رکھے اور نماز بھی پڑھی۔ وضو کے لیے انہوں نے گیلے نیپکن کا استعمال کیا۔ گرین وچ مین ٹائم کے مطابق روزے رکھ سکتے ہیں۔
1985 میں خلا میں جانے والے پہلے عرب خلا باز شہزادہ سلطان بن سلمان نے 1405ہجری کے رمضان میں امریکی اسپیس شٹل ڈسکوری کے سفر کے دوران روزہ رکھا اور نماز و قرآن بھی پڑھتے رہے۔
2007 میں ملائیشیا کے خلا باز شیخ مظفر شکور رمضان کے دوران آئی ایس ایس پر قیام کرنے والے پہلے مسلم خلا باز تھے۔
انہوں نےخلا میں پانچ وقت نماز ادا کی ہے اور ماہ رمضان کے روزے بھی رکھے۔ ان کی وجہ سے پہلی بار خلا میں عبادات کے لیے پہلی جامع گائیڈ بک تیار ہوئی جو 18 صفحات پر مشتمل تھی۔
اس گائیڈلائنز کے مطابق خلاباز قبلہ رخ کا تعین جو اس کے بس میں ہو اس کے مطابق کرے جیسے خانہ کعبہ کی پراجیکشن اسپیس اسٹیشن میں کرے، مشکل ہو تو زمین کی جانب یا کسی بھی جانب رخ کرکے نماز پڑھ لے۔ انہوں نے تمام نمازیں لانچنگ والی جگہ کے مقامی وقت کے مطابق ادا کیں اور روزے بھی اسی کے مطابق رکھے۔
متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے خلا باز سلطان النیادی نے بھی خلامیں روزہ رکھے تھے۔ النیادی سمیت چار خلا باز 26 فروری2023 کو ’’اسپیس ایکس فالکن 9 راکٹ‘‘ پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) کےلئے روانہ ہوئے تھے۔