کراچی (اسٹاف رپورٹر) شاہراہ نور جہاں تھانے کی حدود میں پھل فروش سے بدتمیزی کرنے والے معطل اہلکار کو انکوائری کے بعد نوکری سے برطرف کردیا گیا۔ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل نے ابتدائی طور پر پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے انکوائری کا حکم دیا تھا۔بعد انکوائری ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے پولیس اہلکار کو ڈسمس فرام سروس کردیا۔کانسٹیبل ظفر حسین ولد شبیر حسین کو اس سے قبل بھی دوران سروس 17 بار محکمانہ کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ۔ واقعے کے مطابق پولیس موبائل میں سوار پولیس اہلکار ظفر نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پھل فروش کے ٹھیلے سے بغیر پیسے دئے خربوزہ اٹھا لیا ،جس پر پھل فروش نے پھل کے پیسے مانگے تو پولیس اہلکار ظفرنے پھل فروش کو غلیظ قسم کی گالیاں بکنا شروع کردی اورپھر اسے گھسیٹ کر پولیس موبائل میں ڈالا گیا اس موقع پر پھل فروش کی کمسن بچی جو اپنے والد کے ساتھ خربوزہ کے ٹھیلہ پر موجود تھی پولیس اہلکاروں کی والدکو گالیاں بکنے اور گھسیٹ کر پولیس موبائل میں ڈالتے دیکھ کر بلک بلک کر رونے لگی،واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر ایس ایس پی سینٹرل نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے موبائل میں موجود تمام اہلکاروں کو معطل کردیا اورمعطل اہلکاروں کے خلاف مزید محکمانہ کارروائی کے لئے انکوائری کا بھی حکم دیا ہے،ترجمان ضلع وسطی پولیس کے مطابق معطل اہلکاروں میں کانسٹیبل ظفر، ذوالفقار، نسیم اور ڈرائیور عبداللہ شامل ہیں۔ شہر میں جگہ جگہ موجود پتھارے اور ٹھیلہ والوں سے معلوم ہوا ہےکہ روزانہ پولیس موبائل ان سے پیسے وصول کرتی ہے اور ٹھیلہ پر مووجد مختلف اشیاء بھی مفت میں اٹھالیتی ہے اور منع کرنے پر تھانے لیجانے کی دھمکیاں ادی جاتی ہے۔