• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی ایس پی علی رضا کو کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائی کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی عدالت کو سی ٹی ڈی کے ڈی ایس پی علی رضا قتل کیس سے متعلق اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے چالان منتظم جج اے ٹی سی کو ارسال کردیا جس میں کہا گیا ہےکہ ڈی ایس پی علی رضا کے قتل میں کالعدم لشکر جھنگوی کے دو ملزمان محمد نعیم اور محمد حمزہ کوگرفتار ،قاری سید احسن کو مفرور قرار دیا گیا ہے،حافظ قاسم رشید عرف جبار اور عثمان ایوب قریشی کو ہلاکت کی وجہ سے شامل نہیں کیا گیا ،سات جولائی 2024 کو عزیز آباد تھانے کی حدود میں ڈی ایس پی علی رضا کو اپنی سروس کے دوران لسانی ،کالعدم تنظیموں اور علیحدگی پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے،29 ستمبر 2024 کو مخبر خاص کی اطلاع پر کینٹ اسٹیشن کے قریب سے مذکورہ دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ،ملزمان سے دوران انوسٹی گیشن انکشاف ہوا کہ انہوں نے حافظ قاسم رشید ،عثمان قریشی اور احسن کے کہنے پر علی رضا کا قتل کیا ہے،ہوٹل پر بیٹھ کر ڈی ایس پی علی رضا کی ریکی ، قاسم رشید اور احسن نے فائرنگ کرکے علی رضا اور انکے گارڈ کو قتل کیا ،6 اکتوبر 2024 کو قاسم رشید اور عثمان پولیس مقابلے میں ہلاک ہوچکے ہیں۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید