کراچی( سید محمد عسکری) سندھ کی جامعات اور تعلیمی بورڈز میں قائم مقام وائس چانسلرز اور چیئرمین بورڈز تعینات نہ ہونے سے انتظامی مسائل پیدا ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ گورنمنٹ کالج حیدر آباد یونیورسٹی کی خاتون وائس چانسلر ڈاکٹر طیبہ ظریف کی چار برس کی مدت گزشتہ ہفتے پوری ہوگئی تھی تاہم ان کی جگہ تاحال کسی کو وائس چانسلر تعینات نہیں کیا جاسکا ہے اسی طرح سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے چیرمین مظفر بھٹو کی مدت گزشتہ ماہ 18 فروری کو ختم ہو گئی مگر ایک ماہ گزرنے کے باوجود قائم مقام چیرمین کا تقرر نہیں کیا گیا ادہر یونیورسٹی آف تصوف اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ اور ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء میں مستقل وائس چانسلر کی تقرری کے لیے اشتہار بھی جاری نہیں کیا جاسکا ہے۔ محکمہ بورڈز و جامعات کے مطابق گورنمنٹ کالج یونیورسٹی حیدرآباد میں قائم مقام وائس چانسلر کے لیے نام وزیر اعلیٰ سندھ کے پاس بھیجا ہوا ہے مگر سمری منظور ہو کر نہیں آئی ہے جب کہ یونیورسٹی آف تصوف اینڈ ماڈرن سائنسز بھٹ شاہ اور ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کی سمریاں چھ ماہ قبل بھیجی گئی تھیں مگر وہ بھی واپس نہیں آئی ہیں اسی لیے ان دونوں جامعات کے وائس چانسلر کے لیے اشتہار جاری نہیں کیا گیا ہے لاء یونیورسٹی دو برس سے اور بھٹ شاہ یونیورسٹی ایک برس سے مستقل وائس چانسلر سے محروم ہے۔