تفہیم المسائل
سوال: اعتکاف میں سگریٹ نوشی کرنا کیسا ہے ؟،(رستم عطاری، کراچی )
جواب: معتکف کو مسجد میں سگریٹ ،بیڑی وحقہ پینا جائز نہیں ہے، رسول اللہ ﷺ نے تو کچی پیاز ، لہسن یا کوئی بدبو دار چیز کھاکر مسجد میں آنے سے منع فرمایا : ترجمہ:’’ حضرت ابن عمرؓبیان کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص اس ترکاری یعنی لہسن کو کھائے، وہ اس وقت تک ہماری مسجدکے قریب نہ آئے، جب تک اُس کے منہ سے بدبو نہ چلی جائے،(صحیح مسلم)‘‘۔
ایسے شخص کو مسجد میں آنے سے روکنے کی حکمت لوگوں کو اس کے منہ سے نکلنے والی بدبو کی اذیت سے بچانا ہے ۔’’حضرت جابربن عبداللہؓ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جو شخص اس ترکاری یعنی لہسن کو کھائے اور ایک بار آپ ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے لہسن ، پیاز اور گیندنا (پیاز ولہسن کی طرح ایک قسم کی بدبودار ترکاری) کھایا ہو، وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے کیونکہ فرشتوں کو بھی اُن چیزوں سے ایذا پہنچتی ہے ،جن سے انسانوں کو ایذا پہنچتی ہے ، (صحیح مسلم)‘‘۔
حدودِ مسجد میں تو سگریٹ وغیرہ پینا مکروہ ہے اور اگر کوئی معتکف سگریٹ پینے، پان یا نسوار کھانے کے لئے مسجد سے باہر جائے گا، تو اُس کا اعتکاف فاسد ہوجائے گا، کیونکہ یہ شرعی حاجت ہے اورنہ طبعی ۔اور معتکف کو صرف حاجتِ شرعی اور طبعی کے لئے مسجد سے باہر جانے کی اجازت ہے۔