• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹی کی آن لائن کلاسز کا فیصلہ واپس لیا جائے‘ پشتونخوا ایس او

کوئٹہ ( پ ر) پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن جنوبی پشتونخوا زون کے آرگنائزر وارث افغان، زونل سینئر آرگنائزر مزمل شاہ وطن یار اور دیگر زونل آرگنائزنگ باڈی کے ارکان نے بیان میں سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی اور کوئٹہ یونیورسٹی میں آن لائن کلاسز کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پشتون بلوچ صوبے کی مخدوش صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے کلاسز کو آنلائن کرنے کا فیصلہ غیر موثر، ناقابل عمل او طلباء کے مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ آنلائن کلاسز کیلئے لازمی ہے کہ طلباء کے پاس لیپ ٹاپ، بہترین انٹرنیٹ اور بجلی کی سہولت موجود ہوں۔ صوبے میں غربت، بارڈر ٹریڈ کی بندش اور بے روزگاری کے پیش نظر طلباء کیلئے مہنگے لیپ ٹاپ خریدنا نا ممکن ہے۔ انٹرنیٹ کی صورتحال کوئٹہ شہر میں بھی اس قابل نہیں کہ مسلسل کئی گھنٹے کلاسز لیں اور LMS سسٹم پر کام کر سکیں تو ان اضلاع کے طلباء کلاسز کیسے اٹینڈ کریں جہاں سرے سے انٹرنیٹ کا دور دور تک نشان ہی نہیں۔آن لائن کلاسز کیلئے بجلی کی سہولت کا ہونا لازمی ہے جبکہ کوئٹہ سے متصل ضلع پشین میں بجلی 16 سے 18 گھنٹے تک غائب رہتی ہے۔اس صورتحال میں آن لائن کلاسز کی طرف جانا ناقابل عمل فیصلہ ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ حکومت یونیورسٹیوں کو سیکورٹی نہیں دے سکتی اور آن لائن کلاسز پر لازمی شفٹ ہونا ہے تو تمام طلباء کو لیپ ٹاپ فراہم کئے جائیں، فور جی انٹرنیٹ کنکشن بمع پیکجز اور صوبے بھر میں بجلی کی فراہمی کم از کم سٹڈی ہاورز میں یقینی بنائی جائے، ان سب پہلوئوں کو نظر انداز کر کے یکدم اس غیر دانشمندانہ فیصلے کو طلباء پر مسلط کرنا ہے تو یہ محض مذاق کے سوا کچھ نہیں۔ پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن مطالبہ کرتی ہے کہ اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
کوئٹہ سے مزید