• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشتگردی کیخلاف حالت جنگ میں ہیں ہر ضروری قدم اٹھائینگے، رانا ثناء

کراچی (ٹی وی رپورٹ) مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ہم حالت جنگ میں ہیں اور ہر ضروری قدم اٹھایا جائے گا، عمران خان9 مئی پر سچے دل سے معذرت کریں پھر آگے چلیں تو بات آگے بڑھ سکتی ہے،قومی سلامتی اجلاس میں عمران خان کی عدم شرکت حب الوطنی کے تقاضوں کے منافی ہے،قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں ڈی جی ایم او نے تفصیلی بریفنگ دی جبکہ آرمی چیف نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف دہشت گردوں کی مالی معاونت کر رہا ہے جبکہ بلوچستان میں بدامنی اور خیبرپختونخوا میں افغانستان کی پراکسی کے پیچھے بھی ʼʼراʼʼ کا ہاتھ ہے۔ انڈیا نے آج تک پاکستان کو دل سے قبول نہیں کیا ہم اس کا ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے۔ رانا ثناء اللہ نے ان خیالات کا اظہار جیوکے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان ایک طرف عسکری قیادت پر الزام لگاتے ہیں اور دوسری طرف ملاقات کے لیے بے چین نظر آتے ہیں۔ مقبولیت عمران خان کی نہیں ہے مزاحمت کی سیاست کی وجہ سے ہے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر کہتے ہیں کہ نو مئی پر سچے دل سے معذرت کریں پھر آگے چلیں اگر وہ معذرت کرلیتے ہیں تو بات آگے بڑھ سکتی ہے لیکن جو غلطی انہوں نے کی اس کو انہوں نے اسے بار بار دہرایا ہے۔ مشیر وزیراعظم برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کی ان کیمرہ بریفنگ سے متعلق کہا کہ ڈی جی ایم او جنرل کاشف عبداللہ نے بہت زبردست بریفنگ دی اور موجودہ صورتحال پر بتایا کہ کس طرح ہماری فورسز ان صورتحال سے نمٹ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف ہم حالاتِ جنگ میں ہیں ملک کا سب سے بڑا سپہ سالار جب یہ کہہ رہا ہے کہ ہم حالت جنگ میں تو یہ بحث معنی نہیں رکھتی کہ فلاں کہے کہ میں آپریشن کی اجازت نہیں دوں گا۔ ہر وہ قدم جو ضروری ہوا حکومت اٹھا رہی ہے اور اٹھائے جائیں گے ہم اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے اور دہشت گردوں سے ملک کو پاک کریں گے۔ حالت جنگ میں جب آپ ہوتے ہیں تو سب ہی چیزیں ہوتی ہیں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن بھی ہوتا ہے اور دوسری قسم کی اسٹرائیکس بھی ہوتی ہیں۔ انڈیا جس نے ابھی تک پاکستان کو قبول نہیں کیا ہم ان کا مقابلہ کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے یہ کہنا کہ دہشت گردی مکمل طور پر ختم ہوجائے ایسا نہیں ہوسکتا کیوں کہ جب تک انڈیا ہے یا ”را“ موجود ہے وہ کلبھوشن جیسے لوگ بھیجتے رہیں گے ہم پکڑتے رہیں گے بلوچستان میں فسادات کے پیچھے انڈیا کا سو فیصد ہاتھ ہے۔ خیبرپختونخوا میں افغانستان پراکسی بنا ہوا ہے لیکن اس کے پیچھے بھی ”را‘ ‘ ہے۔ افغان طالبان بھی انڈیا کی پراکسی بنے ہوئے ہیں۔

ملک بھر سے سے مزید