برسلز میں پاکستانی سفارتخانے میں یومِ پاکستان کی تقریب پُروقار انداز میں منائی گئی، جس میں بانیانِ پاکستان کے وژن اور 1940 کی قراردادِ پاکستان میں درج پائیدار اقدار کے ساتھ عزمِ مصمم کا اعادہ کیا گیا۔
تقریب کے آغاز میں چارج ڈی افیئرز فراز زیدی نے پرچم کشائی کی، جس کے بعد قومی ترانے کی گونجدار دھن بجائی گئی۔ بیلجیم اور لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی برادری کے افراد، بشمول خاندانوں، خواتین اور بچوں نے جوش و خروش سے تقریب میں شرکت کی اور پاکستان کے عزم، اتحاد اور ترقی کے سفر کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم اور نائب وزیرِ اعظم کے سرکاری پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے جس میں 23 مارچ کی تاریخی اہمیت کو اُجاگر کیا گیا تھا اور اتحاد، یقین محکم اور قربانی کے اصولوں پر کاربند رہنے کا عہد دہرایا اور قومی ترقی، جمہوری اقدار اور سماجی انصاف کے فروغ پر زور دیا۔
انہوں نے بانیانِ پاکستان، شہداء اور قومی ہیروز کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کی حقِ خودارادیت کی جدوجہد کی مسلسل حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔
اپنے خطاب میں فراز زیدی نے 1940 کی قراردادِ لاہور کی پائیدار اہمیت پر روشنی ڈالی، جو قیامِ پاکستان کی بنیاد بنی۔
انہوں نے کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ قومی یکجہتی اور اقدار کو برقرار رکھیں، پاکستان اور میزبان ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کریں اور بیرونِ ملک اپنے وطن کے قابلِ فخر نمائندے بنیں۔
تقریب کا اختتام پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعاؤں کے ساتھ ہوا۔ شرکاء نے حب الوطنی کے جذبے اور سفارتخانے کی جانب سے دیارِغیر میں پاکستانی برادری کو جوڑنے کےلیے کی گئی کاوشوں کو سراہا۔
برسلز میں یومِ پاکستان کی یہ تقریب قوم کی مشترکہ تاریخ، قربانیوں اور ایک زیادہ جامع، مستحکم اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کے اجتماعی عزم کی عکاسی تھی۔